تیل و گیس کی تلاش کرنے والی فرم پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے پنجاب کے علاقے پوٹھوار میں واقع ایک نئے کنویں آدھی ساؤتھ 8 کنویں سے ہائیڈرو کاربن کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والے اہم ادارے ای اینڈ پی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

کمپنی نے اپنے نوٹس میں کہا کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کی ہماری مسلسل کوششوں کے ایک حصے کے طور پر آدھی مائننگ لیز میں کھودے گئے ایک نئے کنویں آدھی ساؤتھ-8 سے پیداوار شروع ہو گئی ہے۔

آدھی مائننگ لیز پی پی ایل کی جانب سے 39 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ جوائنٹ وینچر پارٹنرز آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ (پی او ایل) کے ساتھ بالترتیب 50 فیصد اور 11 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ چلائی جاتی ہے۔

کمپنی کی جانب سے پی ایس ایکس میں جمع کرائے گئے نوٹس کے مطابق ادھی ساؤتھ 8 کو کامیابی کے ساتھ 3460 میٹر کی گہرائی تک کھود دیا گیا ہے اور لاگ کے حوصلہ افزا نتائج کی بنیاد پر پروڈیوسز کے طور پر مکمل کرلیا گیا ہے۔

پی پی ایل نے کہا کہ پلانٹ کے ساتھ کنواں جوڑنے کے بعد 550 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) تیل اور 0.8 ملین معیاری کیوبک فٹ یومیہ (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس کی پیداوار 36/64 انچ قطر پر شروع ہوگئی ہے۔

نوٹس کے مطابق اس اضافی مقامی ہائیڈروکاربن کی پیداوار توانائی کی طلب اور رسد کے فرق کو کم کرنے میں مدد دے گی جس سے زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔

اسلام آباد سے تقریبا 70 کلومیٹر جنوب میں پوٹھوار کے علاقے میں واقع ادھی میں کھدائی کا کام 1956 میں شروع ہوا اور ایک دہائی تک جاری رہا جس کے دوران چار کنویں کھودے گئے۔

آدھی کے بڑے صارفین میں سے گیس کے لئے ایس این جی پی ایل، ایل این جی / خام تیل کے لئے اٹک ریفائنری لمیٹڈ اور مختلف ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں ہیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں پی پی ایل نے سندھ کے ضلع خیرپور میں واقع لطیف بلاک میں دریافت ہونے والے کنویں ٹور ون سے گیس کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔

پچھلے سال پی پی ایل نے ادھی ساؤتھ 6 کنویں سے ہائیڈرو کاربن کی پیداوار شروع کی تھی۔

Comments

200 حروف