پاکستان

مسلم لیگ (ن) نے محفوظ نشستوں کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی

ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے پر...
شائع July 15, 2024

ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کی مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی 2024 کے فیصلے کو نظرثانی درخواست پر حتمی فیصلہ آنے تک معطل کرے۔

درخواست میں جلد سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کو خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کا اہل قرار دیتے ہوئے پارٹی سے 15 روز میں امیدواروں کی فہرست جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ کے سابقہ فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا۔ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) نے مطالبہ کیا تھا کہ خواتین اور اقلیتوں کے لیے مختص 77 نشستیں جو اصل میں وزیر اعظم شہباز شریف کے حکمران اتحاد کو الاٹ کی گئی تھیں، پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ جماعت کو دوبارہ الاٹ کی جائیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد حکمران اتحاد کے پاس پارلیمنٹ کے 336 رکنی ایوان زیریں میں اب بھی 200 سے زائد ارکان موجود ہیں۔

اس فیصلے سے قبل عمران خان کی پارٹی کی تعداد 84 تھی جو اب بڑھ کر 100
سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

وفاقی حکومت نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ پی ٹی آئی پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس، 9 مئی کے فسادات اور سائفر واقعہ کے ساتھ ساتھ امریکہ میں منظور کی گئی قرارداد کے پیش نظر ہمارا ماننا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لئے بہت قابل اعتماد ثبوت موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور سابق صدر عارف علوی کے خلاف بھی آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا ریفرنس دائر کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد آرٹیکل 6 کے تحت ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا جائے گا۔

آئین کے آرٹیکل 6 میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یا کسی اور غیر آئینی طریقے سے آئین کو منسوخ کرنے یا معطل کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ سنگین غداری کا مرتکب ہوگا۔

Comments

200 حروف