سنگاپور : امریکا اور مشرق وسطیٰ میں سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ سے ڈالر کی مضبوطی اور درآمد کنندہ چین میں طلب میں کمی واقع ہوئی ہے۔

جمعہ کو 37 سینٹ سستا ہونے کے بعد پیر کو برینٹ کروڈ کے نرخ 15 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 85.18 ڈالر فی بیرل پرجاپہنچے۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 20 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 82.41 ڈالر فی بیرل رہی۔

امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کے بعد تیل کی قیمتوں میں ڈالر کے اثرات کو نظر انداز کردیا گیا۔

آئی جی مارکیٹ تجزیہ کار ٹونی سیکامور کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ آپ اس غیر یقینی صورتحال کو نظر انداز کر سکتے ہیں کہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے قتل کی کوشش انتخابات سے قبل ایک انتہائی منقسم ملک میں پھیل جائے گی۔

مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ تنازع کے خاتمے کے لیے مذاکرات تین روز بعد ہفتے کو رک گئے تاہم حماس کے ایک عہدیدار نے اتوار کو کہا ہے کہ وہ مذاکرات سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔

تاہم اسی دوران ہفتے کو ایک اسرائیلی حملے میں گروپ کے فوجی رہنما کو نشانہ بنایا گیا جس میں 90 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ غیر یقینی صورتحال نے تیل میں جیو پولیٹیکل پریمیم کو بلند رکھا ہے۔

تیل کی منڈیوں کو بڑے پیمانے پر اوپیک پلس کی جانب سے سپلائی میں کٹوتی کی وجہ سے بھی تقویت ملتی ہے اور عراق کی وزارت تیل کا کہنا ہے کہ وہ 2024 کے آغاز سے کسی بھی اضافی پیداوار کی تلافی کرے گی۔

گزشتہ ہفتے برینٹ کی قیمتوں میں چار ہفتوں کے اضافے کے بعد 1.7 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی جبکہ ڈبلیو ٹی آئی فیوچرز میں 1.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی کیونکہ چین کی خام تیل کی درآمدات میں کمی واقع ہوئی۔

وارن پیٹرسن کی سربراہی میں آئی این جی کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ اگرچہ بنیادی اصول اب بھی معاون ہیں، لیکن طلب کے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے، جو زیادہ تر چین کی طرف سے پیدا ہوا ہے۔

رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران چین کی خام تیل کی درآمدات 2.3 فیصد کم ہو کر 11.05 ملین بیرل یومیہ رہ گئیں جس کی وجہ ایندھن کی مایوس کن طلب اور آزاد ریفائنرز کی جانب سے کمزور منافع مارجن کی وجہ سے پیداوار میں کمی ہے۔

پیر کو کسٹمز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چینی ریفائنریوں میں خام تیل کی پیداوار ایک سال پہلے کے مقابلے میں جون میں 3.7 فیصد کم ہوکر 14.19 ملین بی پی ڈی رہ گئی، جو سال کی اب تک کی کم ترین سطح ہے۔

دوسری سہ ماہی کے دوران چینی معیشت سست روی کا شکار رہی کیونکہ طویل عرصے تک جائیداد میں کمی اور ملازمتوں کے عدم تحفظ نے گھریلو طلب پر اثر ڈالا، جس سے توقعات زندہ رہیں کہ بیجنگ کو مزید حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہوگی۔

توانائی کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی بیکر ہیوز نے کہا کہ امریکہ میں تیل کی پیداوار کے ابتدائی اشارے کے طور پر فعال تیل رگوں کی گنتی گزشتہ ہفتے کم ہوکر 478 رہ گئی جو دسمبر 2021 کے بعد سے سب سے کم ہے۔

Comments

200 حروف