پاکستان نے یو این آر ڈبلیو اے کے لئے فنڈنگ کی موجودہ سطح میں شدید کمی کا حوالہ دیتے ہوئے غزہ میں فلسطینی عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے یو این آر ڈبلیو اے کی کارروائیوں کے تسلسل کو ترجیح دینے پر زور دیا ہے۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد 2735 کے مطابق غزہ کے لئے جامع تعمیر نو کے منصوبے کی مزید حمایت کی اور تعلیمی اداروں کی تعمیر نو میں شراکت داری کے لئے اپنی آمادگی کا اظہار کیا ، جیسا کہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے 11 جون 2024 کو عمان ، اردن میں منعقدہ غزہ کے لئے فوری انسانی امداد پر اعلی سطحی کانفرنس میں اعلان کیا تھا۔

ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی سیکنڈ سیکرٹری رابعہ اعجاز نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایڈہاک کمیٹی برائے مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے رضاکارانہ عطیات کے اعلان کے موقع پر کیا۔

پاکستانی وفد نے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں تعلیم، صحت، ریلیف، سماجی خدمات کے پروگراموں اور ہنگامی امداد سمیت زندگی بچانے والی امداد کی فراہمی میں یو این آر ڈبلیو اے کی ناگزیر کوششوں کو تسلیم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے یو این آر ڈبلیو اے کے 197 ملازمین کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے جاری تنازعہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی حالیہ فوجی جارحیت کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے اور 84 ہزار 500 سے زائد زخمی ہوئے جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ انہوں نے غزہ میں سنگین انسانی صورتحال کو واضح کیا ، جس میں پوری 2.3 ملین آبادی بے گھر ہوگئی ہے ، اور فوری عالمی یکجہتی اور حمایت کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستانی وفد نے اس مشکل وقت میں فلسطینی عوام کے ساتھ اپنے ملک کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اکتوبر سے اب تک پاکستان نے غزہ میں دو ہزار ٹن سے زائد انسانی امداد لے جانے والے آٹھ سے زائد طیارے بھیجے ہیں اور اضافی امداد اور مدد فراہم کرنے کے پاکستان کے جاری عزم کا اظہار کیا۔ رابعہ اعجاز نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کے مطابق غزہ کے لئے امن منصوبے پر فوری عمل درآمد پر زور دیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف