پاکستان

فلور ملز نے غیر معینہ مدت کیلئے ملک گیر ہڑتال کا آغاز کردیا

  • حکومت نے بجٹ میں فلور ملوں پر بلاجواز ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا ہے، عامر عبداللہ
شائع July 12, 2024

فلور ملوں نے جمعرات کو 5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف غیر معینہ مدت تک کیلئے ملک گیر ہڑتال شروع کر دی ہے۔

پاکستان فور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) کے چیئرمین عامر عبداللہ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں یکم جولائی 2024 سے فلور ملوں پر بلاجواز ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں ہیں اور ملیں زیادہ ٹیکس کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ہیں۔

فلور ملز نے ہڑتال شروع کرنے سے پہلے 3 جولائی سے متعلقہ سرکاری افسران اور حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

عامر عبداللہ نے کہا کہ ہم نے جمعرات سے اپنے مطالبات کی منظوری تک نامعلوم مدت کے لیے ملک گیر ہڑتال شروع کر دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر، سندھ کی 250 ملوں سمیت 2,000 آٹے کی ملوں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اپنا کام مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں آٹے اور گندم کی مصنوعات کی ترسیل رک گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کی فلور ملیں متحد اور ساتھ کھڑی ہیں۔عامر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، یعنی آٹا جو کئی سالوں بعد سستا ہوا تھا۔ ہڑتال کے بعد کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں آٹے کا بحران بڑھنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’کل ہم نے گندم کی دھلائی روک دی تھی اور آج (جمعرات) فلور ملوں نے گندم کی ملنگ روک دی ہے‘۔

کراچی کی ایک سو سے زائد فلور ملز کراچی میں روزانہ 70 سے 80 بوری گندم کا آٹا فراہم کرتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ فلور ملز کی بندش کے باعث روٹی کی فیکٹریوں اور ہوٹلوں کو آٹے کی سپلائی بھی معطل ہوگئی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف