اعداد و شمار کے تجزیاتی پلیٹ فارم میگنٹ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان کے اسٹارٹ اپس نے 30 لاکھ ڈالر ز حاصل کیے جوسالانہ بنیادوں پر 92 فیصد کم ہیں۔

رپورٹ ’ایچ 1 ایمرجنگ وینچر مارکیٹس وینچر انویسٹمنٹ‘ کے مطابق پاکستان میں اسٹارٹ اپ فنڈنگ میں کمی ایمرجنگ مارکیٹس میں سب سے بڑی کمی ہے۔

2024 کی پہلی ششماہی میں ایمرجنگ وینچر مارکیٹس (ای وی ایم) جس میں مشرق وسطیٰ، افریقہ، پاکستان، ترکی اور جنوب مشرقی ایشیا شامل ہیں، میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی اور مجموعی فنڈنگ 3.469 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو 2023 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 34 فیصد کم ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ای وی ایمز میں سودوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے اور مجموعی طور پر 618 سودے ہوئے ہیں جو سال بہ سال 34 فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔

فن ٹیک نے 128 معاہدوں میں 1.097 بلین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی جبکہ سنگاپور نے خطے کی قیادت کی اور کل فنڈنگ کا 38 فیصد حاصل کیا۔

دریں اثنا، پاکستانی اسٹارٹ اپس چھ ماہ کے عرصے میں صرف پانچ سودے حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 77 فیصد کی نمایاں کمی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2023 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 31 فیصد کمی کے باوجود ساؤتھ ایسٹ ایشیا (ایس ای اے) 2,209 ملین ڈالر کی فنڈنگ کے ساتھ سرفہرست ہے، جو 2024 کی پہلی ششماہی میں ای وی ایم فنڈنگ کا 64 فیصد ہے۔ اس خطے میں 235 سودوں کے ساتھ سب سے زیادہ سودے کی سرگرمی بھی دیکھی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ، پاکستان اور ترکی (ایم ای پی ٹی) ریجنز نے مجموعی طور پر 66 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فنڈنگ حاصل کی جو سال بہ سال 18 فیصد کمی ہے جبکہ ان کے سودوں کی تعداد میں 14 فیصد کمی آئی ہے۔

2023 میں پاکستان کے اسٹارٹ اپس نے صرف 75.6 ملین ڈالر حاصل کیے تھے جو سال بہ سال 77.2 فیصد کم ہے، کیونکہ ماہرین نے ’معمول‘ کی صورتحال میں زبردست گراوٹ کو قرار دیا ہے جہاں بلند شرح سود اور عالمی سطح پر سخت ماحول نے فنڈ اکٹھا کرنے کی کوششوں کو متاثر کیا ہے۔

Comments

200 حروف