پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رحجان برقرار رہا کیوں کہ بینچ مارک کے ایس ای انڈیکس مختصر وقت کیلئے 81 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرنے کے بعد 106 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

سیشن کے پہلے نصف میں خریداری کے رحجان کا غلبہ رہا جس کی بدولت کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 81 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا تاہم بعد کے کچھ گھنٹوں میں فروخت کا رحجان شروع ہوگیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 105.86 پوائنٹس یا 0.13 فیصد اضافے کے ساتھ 80,672.06 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل، آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سی سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔

او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور این بی پی سمیت انڈیکس کے ہیوی اسٹاکس مثبت زون میں ٹریڈنگ کرتے رہے۔

میکرو اکنامک بحالی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے پروگرام پر دستخط کرنے کی حکومت کی صلاحیت کے بارے میں مارکیٹ پرامید رہی۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز لمیٹڈ نے منگل کے روز ایک نوٹ میں کہا کہ ممکنہ طور پر نئے آئی ایم ایف معاہدے کے بعد زرمبادلہ کی آمد اور شرح سود میں مزید کمی سے تیزی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے آگ لگنے کے واقعے کی وجہ سے تعطل کے باوجود اپنی تیزی کو برقرار رکھا، آتشزدگی سے کاروبار 2 گھنٹے تک معطل رہا، کیوں کہ بینچ مارک انڈیکس 80,566.21 کی نئی بلند ترین سطح پر جا پہنچا تھا۔

عالمی سطح پر جاپان کا نکی منگل کو ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا جبکہ دیگر سرمایہ کاروں کو یہ دیکھنے کے لیے بے چینی سے انتظار تھا کہ آیا فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول امریکی لیبر مارکیٹ میں سست روی کے ثبوت کے بعد شرح سود میں کٹوتی کی حمایت کریں گے یا نہیں۔ سیمی کنڈکٹر حصص میں اضافے کی بدولت نکی انڈیکس 1.5 فیصد اضافے کے ساتھ نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، جبکہ جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس مستحکم رہا، جو ایک دن قبل دو سال کی بلند ترین سطح پر تھا۔ پاول منگل اور بدھ کو کانگریس کے سامنے پیش ہونے والے ہیں ، کیونکہ سرمایہ کاروں نے نرم لیبر مارکیٹ کے اعداد و شمار کے ایک سلسلے کو داؤ پر لگا دیا ہے جس نے ستمبر میں شرح سود میں کٹوتی کے امکانات کو تقریبا 80 فیصد تک بڑھا دیا ہے۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 10 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 278 روپے 40 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ سیشن میں 261.65 ملین سے بڑھ کر 610.26 ملین تک پہنچ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 13.02 ارب روپے سے بڑھ کر 24.32 ارب روپے ہوگئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 51.03 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد بینک آف پنجاب 43.34 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 40.77 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

منگل کو 450 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 216 کے بھاؤ میں اضافہ، 190 میں کمی جبکہ 44 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف