ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے جہاں وہ کراچی پورٹ پر آپریشنز کا جائزہ لیں گے اور ان کی بہتری کیلئے اہم فیصلے کریں گے۔

وزیراعظم کو کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔

توقع ہے کہ وہ ایکسپورٹ اور امپورٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے تاجروں کے ایک وفد سے بھی ملاقات کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف قومی آمدنی میں اضافے، تاجر برادری کے لیے سہولیات اور ایکسپورٹ اینڈ امپورٹ سیکٹر میں اصلاحات پر بھی بریفنگ لیں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

قبل ازیں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) میں وفاقی وزیر خزانہ کے بجٹ 25-2024 کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایم جی گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا نے ایف بی آر کے محصولات کے ہدف میں مجوزہ 38 فیصد اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

موتی والا نے خبردار کیا کہ 3500 ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے صنعتی اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوگا، جس سے لازمی طور پر ایف بی آر کی جانب سے ہراساں کیا جائے گا کیونکہ وہ اپنے غیر حقیقی وصولی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

موتی والا نے بجٹ کو ’تاجروں کے لیے غیر دوستانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وزیر خزانہ نے بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کا اشارہ دیا ہے لیکن گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی عدم موجودگی صنعت کے لیے تشویش کا ایک اور سبب بن کر ابھری ہے۔

Comments

200 حروف