لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا ہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) متعلقہ عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر من مانے طور پر بینک اکاؤنٹس منجمد یا غیر معینہ مدت کے لیے منجمد نہیں رکھ سکتی۔

عدالت نے کہا کہ اکاؤنٹس منجمد کرنے سے پرائیویسی کے حق اور اکاؤنٹ ہولڈر کی ساکھ متاثر ہوتی ہے لہذا اس طرح کے اقدامات اکاؤنٹ ہولڈر کے آئینی اور قانونی حقوق کی خلاف ورزی ہوں گے۔

عدالت نے یہ حکم محمد بلال نواز کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے بینک اکاؤنٹس محدود کرنے کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے والی درخواست پر جاری کیا۔

ایف آئی اے کو درخواست گزار کے خلاف شکایت موصول ہوئی تھی جو ملت ٹریکٹر کا ملازم تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ وہ مالی جرم میں ملوث تھا اور اس نے غیر قانونی طور پر اپنے بینک اکاؤنٹ میں مختلف رقوم وصول کیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے ایکٹ کے سیکشن 5 (5) کے تحت ایف آئی اے کو تحقیقات کے دوران صرف تلاشی اور قبضے کے اختیارات استعمال کرنے کا اختیار حاصل ہے، انکوائریوں کا نہیں۔

عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے جب بھی کسی شخص کے بینک اکاؤنٹ کو محدود کرنے کی ہدایت جاری کرتا ہے، چاہے وہ انکوائری کے دوران ہو یا تفتیش کے دوران، اسے فوری طور پر متعلقہ مجسٹریٹ یا عدالت کو مطلع کرنا ہوگا، جو اس کے بعد صورتحال اور حالات کے مطابق قانون کے مطابق حکم جاری کرے گا۔

عدالت نے کہا کہ ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) 1898 پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف ایک محافظ کے طور پر کھڑا ہے، جو ان کے اقدامات میں احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع میکانزم فراہم کرتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ اگر ایف آئی اے اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہتا ہے تو متاثرہ شخص اپنی شکایت کے ازالے کے لیے مجسٹریٹ یا متعلقہ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ موجودہ کیس کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مدعا علیہ افسر نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 (اے ایم ایل اے) کی دفعات 8 اور 9 کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ درخواست گزار کے اکاؤنٹ کو محدود کرنے کے لئے متعلقہ بینک کو ہدایات جاری کرنے سے پہلے انہوں نے مجاز عدالت سے اجازت نہیں لی۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ مدعا علیہ افسر نے اس کی دفعہ 9 (3) کے تحت حکم کے لئے عدالت میں درخواست نہیں دی اور تفتیش کی ماہانہ پیشرفت رپورٹ بھی عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہا۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے درخواست گزار کے بینک اکاؤنٹ پر عائد پابندی کو کالعدم قرار دے دیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف