ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ بجلی کے بلوں میں زائد یونٹ بھیجنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ایک اجلاس ہوا جس میں وزیر توانائی و بجلی سردار اویس احمد لغاری، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ہدایت کی کہ ایسے اہلکاروں کی نشاندہی کی جائے، انہیں معطل کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے کیونکہ یہ عوام کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے مجرمانہ فعل کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جمعہ کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ مئی 2024 تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2655 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سی سی او ای کے اجلاس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی بڑھانے، بجلی چوری روکنے اور بلوں کی بروقت وصولی کے لیے سپورٹ یونٹ کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔

ڈسکوز سپورٹ یونٹ کی مدت وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد دو سال کی ہوگی اور اس کا آغاز ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) سے ہوگا۔

Comments

200 حروف