اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے بینکوں کو روایتی سے اسلامی بینک میں تبدیل کرنے کا منصوبہ وضع کرنے میں مدد کے لئے وسیع رہنما پیرامیٹرز تیار کئے ہیں۔

جمعہ کو جاری ہونے والے سرکلر کے مطابق اسٹیٹ بینک کے وژن 2028 کی پیروی کرتے ہوئے اور بینکوں کو روایتی سے اسلامی میں تبدیل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک نے وسیع رہنما پیرامیٹرز تیار کیے ہیں جو بینکوں کو اپنے تبادلے کے منصوبے تیار کرنے میں مدد دیں گے۔

اس کے مطابق بینک اپنے تبادلے کے منصوبوں کی تیاری کیلئے اسٹیٹ بینک کی طرف سے تیار کردہ وسیع پیرامیٹرز پر غور کرسکتے ہیں۔ ان رہنما اصول میں وژن اور حکمت عملی، گورننس اسٹرکچر اور کاروباری تبدیلی کے سنگ میل اور ٹائم لائنز (اثاثوں، ڈپازٹس، فنانسنگ، سرمایہ کاری، سنڈیکیٹڈ ٹرانزیکشنز اور نان فنڈڈ پورٹ فولیو اور برانچز وغیرہ کی تبدیلی کے لئے داخلی سنگ میل) شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پالیسیوں، مصنوعات اور خدمات، بنیادی ڈھانچے کی ضروریات، انسانی وسائل، مسائل / چیلنجز کی نشاندہی، تبدیلی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے کام کرنے کے لئے ممکنہ شعبوں وغیرہ کے حوالے سے فرق کا تجزیہ کرنے کے لئے بھی کہا گیا ہے۔

بینک کے آن بورڈنگ ملازمین اور ان کی تربیت اور استعداد کار بڑھانے کی حکمت عملی اسٹیک ہولڈرز (اندرونی اور بیرونی) کے ساتھ مواصلاتی منصوبہ بندی اور صارفین کی سہولت جیسے آگاہی پیدا کرنا اور بینک کے صارفین کے ساتھ معلومات کا تبادلہ اور شکایات سے نمٹنے کا طریقہ کار ان پیرامیٹرز کا حصہ ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ بینک مزید رہنمائی کے لیے اسلامک فنانس پالیسی ڈپارٹمنٹ، اسٹیٹ بینک سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے پاکستان کے بینکاری شعبے کو 2027 ء تک شریعت کے مطابق بنانے کے تاریخی فیصلے نے اسلامی بینکاری کی صنعت کے لیے ایک اہم ہدف مقرر کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس فیصلے کی روشنی میں اسٹیٹ بینک کے وژن 2028 کے ذریعے اسٹیٹ بینک کا مقصد قانونی اور ریگولیٹری ماحول کو مضبوط بنانا اور ایک سازگار قانونی اور ریگولیٹری منظر نامے کی تعمیر، بین الاقوامی دانشمندانہ معیارات کے مطابق ہم آہنگی کو یقینی بنانا اور روایتی بینکوں کے مقابلے میں اسلامی بینکاری کے لیے ٹیکس غیر جانبداری کو یقینی بنانا ہے۔

مزید برآں موجودہ روایتی بینکوں کو اسلامی بینکوں میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک اسلامی بینکاری کی طرف منتقلی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرے گا، اسلامی بینکاری میں تبدیلی کے لیے بینکوں کے ساتھ تعاون کرے گا اور اسلامی بینکوں کے لیے لیکوڈٹی مینجمنٹ کے لیے حل/ٹولز ڈیزائن کرے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف