پاکستان

فنانس بل میں ترامیم سے اضافی ٹیکس اقدامات کئے گئے

  • پہلے شیڈول کے حصہ اول کے ڈویژن ون کے تحت عائد انکم ٹیکس کے 10 فیصد کی شرح سے ہر فرد اور افراد کی ایسوسی ایشن کی جانب سے سرچارج ادا کیا جائے گا جہاں قابل ٹیکس آمدن ایک کروڑ روپے سے زائد ہو۔
شائع June 29, 2024

بجٹ 25-2024 میں 1.761 ٹریلین روپے کے ٹیکس عائد کرنے کے بعد حکومت نے جمعہ کو فنانس بل 2024 میں ترامیم کےتحت اضافی ٹیکس اقدامات کئے ہیں جن میں تنخواہ دار طبقہ اور ایسوسی ایشن آف پرسن سمیت ہر فرد کے ٹیکس واجبات پر 10 فیصد سرچارج شامل ہے جہاں قابل ٹیکس آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔

جمعہ کو فنانس بل 2024 میں پیش کی گئی ترامیم کے مطابق پہلے شیڈول کے حصہ اول کے ڈویژن ون کے تحت عائد انکم ٹیکس کی 10 فیصد کی شرح سے ہر فرد اور ایسوسی ایشن آف پرسن کی جانب سے سرچارج ادا کیا جائے گا جہاں قابل ٹیکس آمدنی 10 ملین روپے سے زیادہ ہے

حکومت نے ایکسرسائز اور درسی کتابوں کے علاوہ اسٹیشنری اشیاء پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا ہے۔

حکومت نے فنانس بل میں ترمیم کے ذریعے سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 3 روپے فی کلو سے بڑھا کر 4 روپے فی کلو کر دی ہے۔ بجٹ (2024-25) میں سیمنٹ پر ایف ای ڈی کی شرح 2 روپے فی کلو سے بڑھا کر 3 روپے فی کلو کر دی گئی۔

بین الاقوامی ہوائی سفر پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے علاوہ کسی بھی شخص کی جانب سے مینوفیکچرنگ، پروسیسنگ یا پیکیجنگ ادارے کو سفید کرسٹلائن چینی کی فراہمی پر 15 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) لاگو ہوگی۔

فنانس بل 2024 میں ترمیم کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی علاقائی حدود میں واقع ایک فارم ہاؤس اور رہائشی مکان پر کیپٹل ویلیو ٹیکس عائد کیا ہے۔ 2 ہزار مربع گز سے 4 ہزار مربع گز کے درمیان رقبے والے فارم ہاؤس کے لیے سی وی ٹی 5 لاکھ روپے اور 4 ہزار مربع گز سے زائد رقبے پر 10 لاکھ روپے ہوگی۔ 1000 مربع گز سے 2000 مربع گز کے درمیان رقبے والے رہائشی مکان کے لئے سی وی ٹی 10 لاکھ روپے اور 2000 مربع گز سے زائد رقبے پر 1500000 روپے ہوگی۔

وفاقی حکومت نے ترمیم شدہ فنانس بل 2024 کے تحت وفاقی بجٹ 2023-24 میں بزنس اور کلب کلاس کے ہوائی ٹکٹوں پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کردی ہے۔

اکانومی اور اکانومی پلس جولائی 2024 کے پہلے دن یا اس کے بعد جاری کیے جانے والے ہوائی ٹکٹوں پر 12,500 روپے ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی۔

مسافروں کو اب امریکہ اور کینیڈا جانے کیلئے فی بزنس / کلب کلاس ٹکٹ پر ایک لاکھ روپے ایکسائز ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی ۔ شمالی امریکا، لاطینی امریکہ اور کینیڈا جانے والے افراد کے لیے فی بزنس/کلب کلاس ٹکٹ پر ڈیوٹی ڈھائی لاکھ روپے سے بڑھا کر ساڑھے تین لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔

یورپی مقامات پر بزنس اور کلب کلاس کے ٹکٹوں پر ڈیوٹی 60 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے کردی گئی ہے جب کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے سفر کے لیے اسی کیٹیگری کے ٹکٹوں پر بھی ڈیوٹی بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

چین، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفر کے لیے بزنس اور کلب کلاس کے ٹکٹوں پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔

ٹیکس ماہر کے مطابق 1800 سی سی تک اور 1801 سے 2500 سی سی کے درمیان انجن کی گنجائش والی ہائبرڈ گاڑیوں کے لیے بالترتیب 8.5 فیصد اور 12.75 فیصد کی کمی کی شرح برقرار رہے گی۔

تاہم مجوزہ ترامیم نے اس فائدہ کو 30 جون 2026 تک محدود کردیا ہے۔

بل کے تحت حکومت نے سابقہ قبائلی علاقوں کو دی جانے والی سیلز ٹیکس مراعات میں مزید ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے اسے 30 جون 2025 تک بڑھا دیا ہے۔

حکومت نے برآمدی آمدن پر کارپوریٹ ٹیکس 29 فیصد پلس لاگو سپر ٹیکس پر ٹیکس لگانے کے اپنے پرانے موقف کو برقرار رکھا ہے۔ اس سے قبل برآمد کنندگان برآمدی ٹرن اوور کا ایک فیصد ادا کر رہے تھے۔

ترمیم شدہ فنانس بل 2024 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جہاں خریدار کمرشل پراپرٹی کی الاٹمنٹ یا منتقلی اور کسی ڈیولپر یا بلڈر کے ذریعہ کھلے پلاٹوں یا رہائشی جائیداد کی پہلی الاٹمنٹ یا پہلی منتقلی پر فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل کل رقم کا تین فیصد ہوگا اس پر ڈیوٹی کی شرح تین فیصد ہوگی۔

ترمیم شدہ فنانس بل 2024 میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈیوٹی کی شرح غور کی مجموعی رقم کا تین فیصد ہوگی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف