صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کے علاقے کچہ کے جرائم پیشہ افراد جو ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے خواہشمند ہیں انہیں بتدریج قومی دھارے میں لایا جائے اور ان کی آبادکاری کی جائے تاکہ انہیں ملک کا ذمہ دار اور کارآمد شہری بنایا جا سکے۔ انہوں نے گھناؤنے جرائم میں ملوث سخت گیر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

صدر مملکت نے عوام کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لئے کچہ کے علاقوں میں سڑکوں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ قبائلی سرداروں پر مشتمل قومی جرگہ بلایا جائے تاکہ مقامی آبادی کے ساتھ بات چیت کرکے حالات کو معمول پر لایا جا سکے اور جرائم کی روک تھام کی جا سکے، علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔

صدر نے ان خیالات کا اظہار پیر کو سکھر میں سندھ میں سیکیورٹی/امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی، رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی سید وقار قادر شاہ، سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، وزیر منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ محمد اقبال میمن ، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ڈی جی رینجر سندھ میجر جنرل اظہر وقاص، جی او سی 16 ڈویژن میجر جنرل عامر امین اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

صدر کو سندھ میں امن و امان کی صورتحال اور یکم مئی 2024 کو ہونے والی آخری میٹنگ کے دوران دی گئی ہدایات پر عمل درآمد کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

انہیں بتایا گیا کہ پولیس اور رینجرز کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے سندھ خصوصاً کراچی اور کچے کے علاقوں میں جرائم اور تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف