پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے پیر کو ملک میں معیاری ڈومیسٹک کرکٹ کو فروغ دینے کے منصوبے کی منظوری دیدی۔

یہ منظوری نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔

سی او او پی سی بی سلمان نصیر، سی ایف او پی سی بی جاوید مرتضیٰ، اور انٹرنیشنل کرکٹ، ہائی پرفارمنس سینٹرز، ڈومیسٹک کرکٹ، پی ایس ایل، کمرشل کے ڈائریکٹرز اور پی سی بی کے دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے پہلے راؤنڈ میں پاکستان کے باہر ہونے کے بعد محسن نقوی نے ٹیم انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان کھلاڑیوں کو دیکھنا شروع کیا جائے جو ٹیم سے باہر بیٹھے تھے۔

آج لاہور میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے اعلان کیا کہ کلب لیول سے لے کر قومی سطح تک مختلف ٹورنامنٹس کا تسلسل کے ساتھ انعقاد کیا جائے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ہونہار کھلاڑیوں کو پیشہ ورانہ طور پر تیار کیا جانا چاہیے اور بہترین کوچز کو چاہیے کہ وہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے نئے ٹیلنٹ کو تربیت دیں۔ کارکردگی، فٹنس اور میرٹ کھلاڑیوں کو آگے بڑھانے کے لیے کلیدی معیار ہوں گے۔

محسن نقوی نے آئندہ ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں کوچنگ کے معیار کو بہتر بنانے اور مقامی معاہدوں پر نظرثانی کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ڈومیسٹک کرکٹ کوچز کی تربیت کے لیے ماسٹر کوچ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

چیئرمین پی سی بی نے قومی ٹیم کے انتخاب کے لیے کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس میں شرکت کو لازمی قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ “کھلاڑیوں کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ میرٹ، کارکردگی اور فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،’’ ۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 25-2024 کے سیزن میں معیاری ڈومیسٹک کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے کھیل کے تینوں فارمیٹس کے ٹورنامنٹ منعقد کیے جائیں گے۔ چیئرمین نے نچلی سطح پر نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کیلئے فوری کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نئے ٹیلنٹ میں سرمایہ کاری سے گراس روٹ لیول پر کرکٹ کو فروغ ملے گا اور مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

اجلاس کے شرکاء نے مختلف اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے کرکٹ ممالک کے ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کا بھی جائزہ لیا۔

Comments

200 حروف