ریڈیو پاکستان کے مطابق، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شیزہ فاطمہ خواجہ نے پیر کو اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی ٹی کی برآمدات اس سال 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق آئندہ پانچ سالوں میں آئی ٹی کی برآمدات 25 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز کے بیرون ملک دوروں کے دوران آئی ٹی سیکٹر اہم شعبوں میں سے ایک رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی ہواوے کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے جس کے تحت اسلام آباد کو اسمارٹ سٹی بنایا جائے گا جبکہ سیف سٹی پراجیکٹ کو پاکستان کے دیگر شہروں تک بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ماہ سے شروع ہونے والے اس معاہدے کے تحت 3 لاکھ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں کم از کم 1.5 ملین آئی ٹی سرٹیفائیڈ افراد کو تیار کرنے کے لیے گوگل، مائیکروسافٹ اور دنیا کی دیگر معروف آئی ٹی کمپنیوں کے ساتھ تربیت کا آغاز کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجی اسکلز پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں گیمنگ انڈسٹری اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے سنٹر فار ایکسیلنس فار گیمنگ کے قیام پر کام کر رہی ہے جہاں تمام طلباء کو آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کے یکساں مواقع میسر ہوں۔

قانون سازی کے حوالے سے وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی پہلی سائبر ایمرجنسی پالیسی، نیشنل آرٹیفیشل انٹیلی جنس پالیسی کا مسودہ اور پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل تیار کر لیا گیا ہے، جبکہ نیشنل سیمی کنڈکٹر پالیسی پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نیشنل ڈیجیٹائزیشن پلان تیار کیا گیا ہے جس میں ڈیجیٹل اکانومی، ڈیجیٹل گورننس اور ڈیجیٹل سوسائٹی شامل ہے۔

گزشتہ ہفتے گوگل کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے وزیر آئی ٹی سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں تعلیم کے میدان میں ٹیکنالوجی کے موثر استعمال، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گوگل کے وفد میں اینڈریو یورے، ہیڈ آف ٹریڈ اینڈ اکنامک افیئرز، ایشیا پیسیفک برائے گوگل، کائل گارڈنر، گورنمنٹ افیئرز اینڈ پبلک پالیسی لیڈ، ساؤتھ ایشیا اور فرحان قریشی، پاکستان کے لیے گوگل کے کنٹری ہیڈ شامل تھے۔

Comments

200 حروف