پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو سالانہ بجٹ سے پہلے ان سے مشاورت کرنی چاہیے تھی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاری کے علاقے چاکیواڑہ میں شہید بینظیر بھٹو کی 71 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپنی تقریر میں بلاول بھٹو نے ملک کو درپیش سنگین معاشی صورتحال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے معاشی حالات سب کے سامنے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہبازشریف کی قیادت میں موجودہ حکومت معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔ لیکن انہوں نے بجٹ کے اعلان سے پہلے اپنی پارٹی سے مشورہ نہ کرنے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کو بجٹ سے پہلے ہم سے مشاورت کرنی چاہیے تھی اور اگر ہمارا ان پٹ ہوتا تو بہتر ہوتا۔

اختلافات کے باوجود انہوں نے کہا کہ پارٹی کے نمائندے اب بھی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے ملک کے معاشی مسائل کا حل تلاش کرنے کے پارٹی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ہمارے نمائندے حکومت کے ساتھ بیٹھے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم اپنے وعدے پورے کریں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہید بینظیر بھٹو کے یوم پیدائش کے موقع پر اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی والدہ کے خوابوں کی تعبیر تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ قوتیں جو یہ سمجھتی تھیں کہ شہید بینظیر بھٹو کو قتل کرکے پیپلز پارٹی کا خاتمہ ہوجائے گا وہ غلط ثابت ہوئیں ۔ بے نظیر بھٹو اب بھی گڑھی خدا بخش سے حکومتیں بنانے اور گرانے پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید بی بی کا کراچی سے تعلق بے مثال ہے اور لیاری کے عوام ان کے بزرگ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے اپنی زندگی کے مشکل اور اچھے دونوں دن کراچی کے عوام کے ساتھ گزارے ۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی شادی کی تقریب یہاں (لیاری) ککری گراؤنڈ میں ہوئی ۔ میں بھی یہاں سے تھوڑا دور لیڈی ڈفرن اسپتال میں پیدا ہوا تھا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے خاندان کی تین نسلوں نے اس شہر کے لوگوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے ۔ جب سے انہوں نے سیاست میں قدم رکھا ہے، وہ اس شہر کی ترقی کے لئے لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ کراچی کے مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے دوران پیدا ہونے والے مسائل اب وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم کی انتھک کوششوں کی وجہ سے حل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کراچی کی آبادی میں مسلسل اضافے کی وجہ سے پانی کی موجودہ دستیابی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اس مسئلے کے حل کے لیے حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کا منصوبہ شروع کرنے جا رہی ہے۔ نئے بجٹ میں فنڈز بھی مختص کیے جائیں گے۔

بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے پورا ملک متاثر ہو رہا ہے۔ سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں16 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نئے مالی سال کے دوران ایک نیا منصوبہ شروع کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے جس کے تحت غریب خاندانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے جبکہ متوسط طبقے کو رعایتی نرخوں پر سولر پینل فراہم کیے جائیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف