پاکستان

وزیر اعظم معاشی کفایت شعاری کے حوالے سے اپنا منصوبہ سامنے لے آئے

  • حکومت کو پرتعیش اخراجات ختم کرنے ہوں گے اور اشرافیہ کو قربانی دینی ہوگی، شہباز شریف
شائع June 16, 2024

حکومت کو پرتعیش اخراجات ختم کرنے ہوں گے اور اشرافیہ کو معیشت کی خاطر قربانی دینی ہوگی۔ حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر قوم سے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجٹ کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں 76 ہزارپوائنٹس کا تاریخی اضافہ کاروباری برادری اور تاجروں کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی توثیق کا واضح اشارہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام پاکستان کا آخری پروگرام ہوگا بشرطیکہ اصلاحات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بے تحاشا اخراجات کا خاتمہ کرے اور ملکی معیشت اشرافیہ سے قربانی کا مطالبہ کرتی ہے اور وعدہ کیا کہ جہاں بھی ممکن ہوگا حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن کے لیے بدنام وزارتوں میں سے ایک پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کو بند کر دیا گیا ہے اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس نے ایسی تمام وزارتوں اور محکموں کے بارے میں فیصلے کرنے کا عزم کیا ہے جن کا عوامی خدمت سے کوئی لینا دینا نہیں بلکہ ٹیکس دہندگان کے اربوں روپے ان پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 90 روز میں اس حوالے سے ٹھوس فیصلے کریں گے۔

انہوں نے اپنے دورہ چین کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس عزم سے فائدہ اٹھانے کے لئے زراعت، صنعت اور انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی میں یہ سرمایہ کاری لانے کا نظام وضع کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والے ظلم و بربریت کی مثال حالیہ انسانی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی کیونکہ غزہ میں بچوں سمیت ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں اور کشمیر میں بھی اسی طرح کی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کے بعد اب آہستہ آہستہ معاشی صورتحال سے نکل کر ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ تاہم یہ سفر نہ صرف مشکل بلکہ طویل بھی ہے اور پوری قوم کی نظریں اس پر ہیں۔ افراط زر کم ہو کر 12 فیصد اور اس میں اضافے کی شرح کم ہو کر 20 فیصد رہ گئی ہے، اس سے سرمایہ کاری میں مدد ملے گی اور قرضوں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے 100 دن پورے ہو چکے ہیں اور پیٹرول کی قیمت میں کمی کی گئی ہے اور 10.5 روپے فی لیٹر کا فائدہ عوام کو پہنچایا گیا ہے اور اسی طرح ڈیزل کی قیمتوں میں بھی کمی کی گئی ہے لیکن مہنگائی کی وجہ سے یہ اب بھی ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقعات ہیں کہ آنے والے دنوں میں عوام کو مزید ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو روزگار اور ہنر مندی کی تعلیم فراہم کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی اور صنعتی اشیاء کی برآمدات کو سستا کرنے کے لیے حکومت نے بجلی کی قیمت میں 10 روپے 50 پیسے فی یونٹ کمی کی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف