پاکستان کا پہلا اور دنیا کا سب سے بڑا 550 میگاواٹ کا تیرتا ہوا شمسی توانائی کا منصوبہ شروع کرنے کی تیاری ، مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوگئے۔

وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ یہ منصوبہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق سستی بجلی کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

صوبائی وزیر توانائی نے جمعرات کو کینجھر جھیل پر 550 میگاواٹ کے تیرتے ہوئے شمسی توانائی کے منصوبے کے لئے محکمہ توانائی اور گو انرجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

سیکرٹری توانائی مصدق احمد خان، سی ای او ایس ٹی ڈی سی سلیم شیخ، سی ای او گو گرین امر علی طلعت اور ڈائریکٹر کے الیکٹرک حارث صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس موقع پر سید ناصر شاہ نے کہا کہ گو انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ ایس ٹی ڈی سی، محکمہ توانائی سندھ اور محکمہ آبپاشی سندھ کے تعاون سے یہ منصوبہ بنا رہی ہے ۔ ایس ٹی ڈی سی کینجھر جھیل پاور پروجیکٹ کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن دھابیجی کراچی تک تقریباً 60 کلومیٹر کی 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن بچھائے گی ۔ کے الیکٹرک 500 میگاواٹ فلوٹنگ پاور پروجیکٹ کا آف ٹیکر ہے جس کیلئے کےالیکٹرک نے لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) فراہم کرچکا ہے۔محکمہ توانائی سندھ کی جانب سے بھی لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) فراہم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ماحول دوست ہے کیونکہ یہ پانی کو بخارات بننے سے روکنے میں مددگار ہوگا اور آبی زندگی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ اس منصوبے سے زمین کے تحفظ کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ یہ منصوبہ ماحول دوست ہے جس سے سندھ میں گرین انرجی کو فروغ ملے گا اور سستی بجلی کے ذرائع دستیاب ہوں گے۔ یہ منصوبہ صوبہ سندھ میں ملازمتیں پیدا کر کے معیشت کو فروغ دے گا۔ حکومت سندھ ان قابل تجدید وسائل کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم اور بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

ناصر شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ ان قابل تجدید وسائل کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم اور بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے نیپرا کے مجموعی باسکٹ ٹیرف کو کم کیا جاسکے اور اسے ملک کے عام لوگوں کے لئے مزید سستی بجلی بنائی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیرف میں کمی کے علاوہ قابل تجدید توانائی ایک صاف، قابل اعتماد اور پائیدار ماحول پیدا کرنے کے لئے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں بھی کردار ادا کرے گی اور ہمیں امید ہے کہ یہ منصوبہ 2026 کے آخر تک مکمل ہوجائے گا ۔

سیکرٹری توانائی مصدق احمد خان نے کہا کہ وزیر توانائی کی خصوصی ہدایت پر عوام کو سستی اور مفت بجلی کی فراہمی کیلئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ سندھ کے دور دراز علاقوں کے عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی کے لئے ضلعی سطح پر منی گرڈ اسٹیشن لگائے جائیں گے ۔

سیکرٹری توانائی نے بتایا کہ اس فلوٹنگ پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 15 روپے فی یونٹ ہوگی جو دیگر پاور جنریشن پلانٹس کے مقابلے میں بہت کم ہوگی ۔

سی ای او ایس ٹی ڈی سی سلیم شیخ نے کہا کہ کے الیکٹرک کے مقابلے میں ایس ٹی ڈی سی کی لائن کبھی ٹرپ نہیں ہوئی اور جبکہ ایس ٹی ڈی سی کا لائن لاسسز بھی 1.6 فیصد سے کبھی اوپر نہیں گیا جبکہ نیپرا نے 2 فیصد تک لائن لاسز کی اجازت دی ہوئی ہے ۔

گو انرجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر امر علی طلعت نے کہا کہ یہ ایک انوکھا آئیڈیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کینجھر دنیا کی سب سے بڑی صاف پانی کی جھیل ہے جہاں وزیر توانائی سید ناصر شاہ اور کے الیکٹرک کے تعاون سے ایک تیرتا ہوا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں ۔ اس موقع پرانہوں نے تمام شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ سنگاپور کے ماہرین نے اس منصوبے کی اسٹڈی کی ہے ۔ یہ منصوبہ جھیل کے ایک چوتھائی پانی کو بخارات بننے سے روکے گا۔

قبل ازیں ایس ٹی ڈی سی کے سی ای او سلیم شیخ اور گو گرین انرجی کے سی ای او امر علی طلعت نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف