اوپیک پلس کے رکن ممالک سعودی عرب اور روس کی جانب سے پیداوار کے معاہدوں کو روکنے یا واپس لینے کی یقین دہانی کے بعد جمعہ کو خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

برینٹ کروڈ کے سودے 14 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 80.01 ڈالر فی بیرل اور یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کے سودے 16 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 75.71 ڈالر فی بیرل پرطے پائے ۔

آئی جی کے مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا کہ اوپیک پلس کی جانب سے سپلائی کے تازہ ترین فیصلے کے بارے میں کچھ یقین دہانیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تیل کی قیمتیں گزشتہ چند دنوں میں کچھ حد تک بحال ہونے میں کامیاب رہیں ۔

ہم توقع کر سکتے ہیں کہ تیل کی قیمتیں 76 سے 80 ڈالر کی سطح کے آس پاس رہیں گی۔

جمعرات کو قیمتوں میں اضافہ ہوا جب سعودی عرب اور روس نے رسد کے معاہدوں پر مارکیٹوں کو یقین دلانے کی کوشش کی۔

تاہم تجزیہ کاروں کی جانب سے اتوار کو اوپیک پلس کے اجلاس کو رسد میں اضافے کی نشاندہی کے طور پر دیکھے جانے کے بعد ان میں مسلسل تیسرے ہفتے کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور روس سمیت اتحادیوں نے 2025 تک پیداوار میں زیادہ تر کٹوتی میں توسیع کرنے پر اتفاق کیا ہے لیکن آٹھ رکن ممالک سے رضاکارانہ کٹوتی کو آہستہ آہستہ ختم کرنے کی گنجائش چھوڑ دی ہے۔

سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر اوپیک پلس یہ فیصلہ کرتا ہے کہ مارکیٹ کافی مضبوط نہیں ہے تو وہ رضاکارانہ پیداوار میں اضافے کو روک سکتا ہے یا اسے واپس لے سکتا ہے۔

نوواک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال پر فوری ردعمل ظاہر کرنے کے لیے تیار ہیں، ہفتے کے اختتام پر ہونے والی ملاقات کے بعد قیمتوں میں کمی معاہدے کی غلط تشریح اور قیاس آرائیوں کی وجہ سے ہوئی۔

ریسٹاڈ انرجی کنسلٹنسی کے بانی اور سی ای او جیرانڈ ریسٹاڈ نے رائٹرز کو بتایا کہ اوپیک پلس ممکنہ طور پر مارکیٹ کے انتظام میں برقرار رہے گا لیکن ”مزید کٹوتی ضروری ہوسکتی ہے کیونکہ طلب میں قدرے کمی واقع ہوتی ہے جبکہ ایڈجسٹمنٹ کیے بغیر رسد کافی رہتی ہے“۔

یورپی مرکزی بینک نے جمعرات کو 2019 کے بعد پہلی بار شرح سود میں کمی کی، جس کے بعد تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو بھی اس کی پیروی کرے گا۔

کم قیمتوں سے تیل کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے۔ مئی کے لیے امریکی نان فارم پے رولز کے اعداد و شمار، جو جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق 12:30 بجے آنے والے ہیں، اس سال فیڈ کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کے وقت پر مزید روشنی ڈال سکتے ہیں۔

جمعہ کے روز کسٹمز کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے خام تیل درآمد کنندہ چین نے مئی میں 46.97 ملین میٹرک ٹن خام تیل درآمد کیا۔

Comments

200 حروف