آئی پی پیز کو ادائیگیاں: پی پی آئی بی کا اسٹیٹ بینک سے 75 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کا مطالبہ
- انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز نے اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے روپے کو ڈالر میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی منظوری میں تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے
پرائیویٹ پاور اینڈ انفرااسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) نے ڈالر کی کمی کا شکار اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) پر زور دیا ہے کہ وہ بجلی کے منصوبوں کی غیر ملکی ادائیگیوں کے لیے 758 ملین ڈالر فراہم کرے، جن میں سے زیادہ تر سی پیک کی چھتری تلے قائم کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق منیجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی شاہ جہان مرزا نے وزیراعظم کے دورہ چین سے چند روز قبل گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کو لکھے گئے خط میں انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کی جانب سے موصول ہونے والے مختلف خطوط کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے روپے کو امریکی ڈالر میں تبدیل کرنے کی منظوری میں تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تاکہ وہ متعلقہ پروجیکٹ معاہدوں کے تحت کوئلے کے سپلائرز، او اینڈ ایم کنٹریکٹرز وغیرہ کے حوالے سے قرض دہندگان کے ساتھ اپنے وعدوں/ مالی ذمہ داریوں کو پورا کرسکیں۔
آئی پی پیز کو اپنے متعلقہ پروجیکٹ معاہدوں کے تحت اپنے منصوبے کے قرض دہندگان، کوئلہ سپلائرز، او اینڈ ایم کنٹریکٹرز، انشورنس کمپنیوں، اسپیئر پارٹس کی درآمد، ڈیٹ سروس ریزرو اکاؤنٹ وغیرہ کے ساتھ اپنے وعدوں / مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے پاکستانی روپے کو امریکی ڈالر میں تبدیل کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک کی منظوری حاصل کرنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایم ڈی پی پی آئی بی نے کہا کہ آئی پی پی ایس اس معاملے پر مسلسل احتجاج کر رہا ہے اور پی پی آئی بی سے درخواست کر رہا ہے کہ وہ انہیں سہولت فراہم کرے اور اپنے منصوبوں کو بلا رکاوٹ طریقے سے چلانے کے لئے اسٹیٹ بینک کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائے۔
آئی پی پی کی زیر التواء ادائیگیوں کی زیر التوا منظوریاں درج ذیل ہیں: (i) چائنا حب پاور، 24,867,288 ڈالر، 3,008,701 چینی یوآن (ii) پورٹ قاسم الیکٹرک پاور لمیٹڈ، 132,253,295 ڈالر؛ (iii) ہوانینگ شانڈونگ (ساہیوال)، 317.667,142 ڈالر، چینی یوآن 92,311,593;(iv) اینگرو پاورجن تھر 77,963,601 ڈالر، 1,098,558 یورو ؛ (v) تھر کول بلاک 1 پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ 117,174,258 ڈالر؛ (vi) پاک مٹیاری ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹڈ، 3,600,000 ڈالر، 101,400 چینی یوآن؛ (vii) تھل نووا پاور تھر لمیٹڈ 30.585 ڈالر (viii) کروٹ پاور لمیٹڈ 19,686 ڈالر،317,721 چینی یوآن; (ix) اٹک پاور جنرل لمیٹڈ 3,481,468 یورو; (x) اوچ پاور (پرائیویٹ) لمیٹڈ 17,133,765 ڈالر; (xi) اوچ-2 پاور (پرائیویٹ) 11,302,732 ڈالر; (xii) روش پاور لمیٹڈ 9,555,504 ڈالر، 1,10,776یورو; (xiii) ہاوا پاور لمیٹڈ 3,764,509 ڈالر; (xiv)جھمپیر پاور لمیٹڈ 18,941,209 ڈالر; (xv) اے جے پاور لمیٹڈ 212,586 ڈالر; (xvi) ایف ایف سی انرجی لمیٹڈ 222,352 یورو ; (xvii)تھری گورجز فرسٹ ونڈ فارم پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ 380,050 چینی یوآن، ; (xviii) میٹرو پاور کمپنی لمیٹڈ ، 898،001 ڈالر ، جی بی پی 4،172 ، 898،001 چینی یوآن۔ (xix) گل احمد ونڈ پاور لمیٹڈ 2,089,724 ڈالر۔ (xx) ٹینیگا جنرسی لمیٹڈ 23,232 ڈالر; (xxi) ہائیڈرو چائنا داؤد پاور پرائیویٹ لمیٹڈ 564,670 ڈالر۔(xxii) تھری گورجز سیکنڈ ونڈ فارم پاک لمیٹڈ، 10,739 چینی یوآن۔(xxiii) ٹرائیکون بوسٹن کنسلٹنگ کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ- اے، بی، سی، 11،048 یورو، جی بی پی، ہرایک کا 2،296؛ اور (xxiv) ڈی آئی این انرجی لمیٹڈ 925,284 ڈالر.
امریکی ڈالر میں کل زیر التواء رقم 738,987,073.02، یورو 5,361,786.63، برطانوی پاؤنڈ 14,062.35 اور چینی یوآن,13,393,274.01 ہے۔ ڈالر کے لحاظ سے زیر التوا مجموعی رقم 757,756,196 ڈالر ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ اسٹیٹ بینک نے وزیراعظم کے دورہ چین سے قبل منیجنگ ڈائریکٹر کی درخواست کا احترام کیا ہے یا نہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments