پاکستان

سی پیک، سرمایہ کاری اور قرضے، وزیراعظم شہباز شریف چین پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر چین روانہ ہوگئے، جہاں وہ تیل و گیس، توانائی، آئی سی ٹی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز...
شائع June 4, 2024

وزیراعظم شہباز شریف منگل کو 5 روزہ سرکاری دورے پر چین کے شہر شینزن پہنچ گئے جہاں وہ تیل و گیس، توانائی، آئی سی ٹی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹوز سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے اور چینی ہم منصب لی کیانگ سے وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ شہباز شریف نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لیجی اور اہم سرکاری محکموں کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں فریق آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنے کے لئے بات چیت کریں گے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کو اپ گریڈ کریںگے۔ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ساتھ سلامتی اور دفاع، توانائی، خلا، سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون میں اضافہ کرینگے جبکہ ثقافتی تعاون اور عوامی رابطوں کو فروغ دیکر پاک چین دوستی کے مستقبل کی سمت کا تعین کریں گے۔

قبل ازیں مختلف اسٹیک ہولڈرز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کا مقصد چینی کمپنیوں کے زیر التوا معاہدوں کی ذمہ داریوں میں تاخیر کو یقینی بنانا، زیر غورآئی ایم ایف پروگرام کے اختتام اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کے آغاز تک رول اوورز اور بجٹ سپورٹ قرضوں کو ری شیڈول کرنا ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ چینی کمپنیوں کو زیر التوا معاہدوں میں تاخیر کا تعلق سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے ہے اور چین پہلے ہی سابق اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفود کو بتا چکا ہے کہ وہ معاہدوں کی شرائط پر دوبارہ مذاکرات نہیں کریگا کیونکہ اس کے بعد دیگر ممالک کے منصوبوں پر دوبارہ مذاکرات کرنا ہوں گے۔

Comments

200 حروف