انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے

اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر روپے کی قدر میں 6 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور امریکی ڈالر 278 روپے 30 پیسے پر بند ہوا۔

پیر کے روز روپیہ 0.03 روپے کی کمی کے ساتھ 278.36 روپے پر بند ہوا تھا۔

حالیہ ہفتوں میں ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی بڑی حد تک 277-278 کے آس پاس رہی ہے کیونکہ پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے طویل بیل آؤٹ پروگرام کو حاصل کے اپنے منصوبے پر آگے بڑھ رہا ہے۔

عالمی سطح پر منگل کے روز یورو اور اسٹرلنگ کے مقابلے میں امریکی ڈالر مارچ کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر آ گیا کیونکہ امریکی معیشت میں سست روی کے اشارے نے فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کے معاملے کو تقویت دی ہے۔

مینوفیکچرنگ سرگرمیوں میں سست روی اور تعمیراتی اخراجات میں غیر متوقع کمی کے اعداد و شمار کے بعد امریکی کرنسی بھی سوئس فرانک کے مقابلے میں ڈھائی ماہ میں اپنی کم ترین سطح پر آگئی۔

ڈالر انڈیکس، جو یورو، سٹرلنگ، سوئس، ین اور دو دیگر بڑے حریفوں کے مقابلے میں کرنسی کی پیمائش کرتا ہے، 9 اپریل کے بعد پہلی بار 104.08 سے نیچے گرنے کے بعد 104 پر موجود ہے۔

منگل کے روز ایشیائی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جس سے گزشتہ سیشن کے مقابلے میں نقصانات میں اضافہ ہوا جب قیمتیں چار ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئیں، کیونکہ سرمایہ کاروں کو تشویش ہے کہ اہم صارفین کی جانب سے محتاط طلب کے نقطہ نظر کے درمیان سال کے آخر میں رسد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ امریکی برینٹ کروڈ فیوچر 49 سینٹ یا 0.63 فیصد کمی کے ساتھ 77.87 ڈالر فی بیرل رہا۔

پیر کو 3 فیصد سے زیادہ کمی کے بعد برینٹ 7 فروری کے بعد پہلی بار 80 ڈالر سے نیچے بند ہوا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی فیوچر قیمت 51 سینٹ یا 0.51 فیصد کم ہوکر 73.71 ڈالر ہوگئی۔

پیر کے روز بھی یہ 3.6 فیصد کی گراوٹ کے بعد چار ماہ کی کم ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

Comments

200 حروف