ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق اتوار کے روز ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لیے تمام اقدامات کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

دونوں شخصیات نے غزہ کی صورتحال اور وہاں پر اسرائیلی مظالم پر تبادلہ خیال کیا۔

اسحاق ڈار نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فلسطینی عوام کی امداد کیلئے بھی پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

اے ایف پی نے فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ جنگ کے دوران غزہ میں اسرائیلی بمباری سے کم از کم 36,439 افراد شہید ہوچکے ہیں۔

وزارت صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم مزید 60 افراد شہید ہوئے اور یہ بھی مجموعی تعداد میں شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں 82,627 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ایک معاون نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں آپریشن ختم کرنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پیش کردہ فریم ورک ڈیل کو قبول کر لیا ہے، حالانکہ انہوں نے اسے ناقص قرار دیتے ہوئے اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

نیتن یاہو کے خارجہ پالیسی کے چیف ایڈوائزر اوفیر فالک نے کہا کہ بائیڈن کی تجویز ایک ڈیل تھی جس پر ہم نے اتفاق کیا تھا ، یہ کوئی اچھا سودا نہیں لیکن ہم سب یرغمالیوں کو رہا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت ساری تفصیلات پر کام کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی مطالبات بشمول یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کو نسل کش دہشت گرد تنظیم کے طور پر تباہ کرنے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ تین مرحلے پر مشتمل منصوبے کے پہلے مرحلے میں جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست کچھ یرغمالیوں کی واپسی شامل ہے، جس کے بعد فریقین دوسرے مرحلے میں دشمنی کے کھلے عام خاتمے پر بات چیت کریں گے جس میں باقی زندہ یرغمالیوں کو آزاد کیا جائے گا۔

Comments

200 حروف