پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر پیٹرولیم ڈویژن اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما مصدق ملک اور خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فارم 47 سے فائدہ اٹھانے والوں سے بات چیت کسی صورت نہیں ہوگی۔

پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان لوگوں کی جانب سے پیشکش کو مضحکہ خیز قرار دیا جن کے پاس ثالثی کا کوئی اختیار یا اعتبار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مذاکرات کی پیشکش کی وہ ’جعلی اور چوری شدہ مینڈیٹ کے ذریعے مسلط کیے گئے‘۔

انہوں نے کہا کہ قومی مجرموں کو قوم کے مفاد میں فیصلے کرنے کا اختیار نہیں اور نہ ہی مفاہمت کی گنجائش ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سمیت ’مینڈیٹ چوروں‘ سے مذاکرات نہیں کرینگے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اختیارات کے بغیر مذاکرات کی پیشکش کا پرچار کرنے کے بجائے اس مینڈیٹ کی چوری پر قوم سے معافی مانگنا چاہیے اور مینڈیٹ حقیقی نمائندوں کو واپس کرنا چاہیے۔

گزشتہ روز وزیر پیٹرولیم ڈویژن مصدق ملک نے کہا تھا کہ سیاست میں دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ہمیشہ مفاہمت اور مذاکرات پر زور دیا۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”ہماری پارٹی [پی ایم ایل این] کی قیادت نے ہمیشہ میثاق معیشت اور جمہوریت کی ضرورت پر زور دیا۔“

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ان کی پارٹی تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

مصدق ملک نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے مسلم لیگ ن کے تمام رہنماؤں بشمول خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف اور شہبازشریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا تھا۔

انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے پی ٹی آئی کے دوہرے معیار پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ وہ [پی ٹی آئی] امریکہ اور ڈونلڈ لو سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف