سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے کی خیبر پختونخوا حکومت کی درخواست مسترد کردی۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ نیب ترامیم سے متعلق حکومتی اپیلوں پر سماعت کررہا ہے ۔ جسٹس امین الدین ، جسٹس جمال مندوخیل ، جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی لارجر بینچ کا حصہ ہیں۔

درخواست سپریم کورٹ کے 2023 کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی تھی جس میں نیب کی کچھ ترامیم کو کالعدم قرار دیا گیا تھا اور سرکاری عہدے داروں کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات بحال کیے گئے تھے جو ترامیم کے بعد بند کردیے گئے ۔

گزشتہ سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔ تاہم عمران خان کو درخواست گزار کی حیثیت سے بولنے کا موقع دیے بغیر سماعت ملتوی کردی گئی۔

سال 2022 کے دوران سابق وزیر اعظم نے قومی احتساب بل میں ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجوزہ تبدیلیاں بدعنوان سیاست دانوں کے خلاف مقدمہ چلانے کی اینٹی کرپشن باڈی کی صلاحیت کو کمزور کردیں گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین نے نیب قوانین میں ترامیم منظور کرنے پر موجودہ حکمرانوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

Comments

200 حروف