پاکستان

وزیرِ اعظم کی پیپلز پارٹی سے بجٹ پر مشاورت ، صورتحال کا جائزہ لیا

  • وفد میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سید نوید قمر، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور شیری رحمان شامل ہیں
شائع May 26, 2024 اپ ڈیٹ May 27, 2024

مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کرنے کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حمایت طلب کرلی جب کہ اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف نہ دینے پر بھرپور احتجاج کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات میں مالی سال 2024-25 کے بجٹ پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سینیٹر شیری رحمان اور نوید قمر کے علاوہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ، وزیر قانون اعظم نذیر نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کے ساتھ ساتھ مالی سال 2024-25 کے بجٹ پر بھی غور کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کی سربراہی والی حکومت کے اتحادی ہونے کے ناطے، بجٹ کی منظوری کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت انتہائی اہم ہے۔

اجلاس سے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم کو سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں کم از کم 20 سے 25 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی۔

تاہم وزیراعظم نے ملک کی نازک معاشی صورتحال کے پیش نظر اپنی کابینہ کے ارکان کے ساتھ اس تجویز پر تبادلہ خیال کے لیے پیپلز پارٹی سے وقت مانگا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بجٹ کے بعد ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ۔ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے وفد کا کہنا تھا کہ وہ صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کریں گے۔

آئندہ بجٹ کی منظوری اس لیے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ اپریل میں پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت 6 سے 8 ارب ڈالر کے اگلا بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی باضابطہ درخواست کی ہے۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے 13 سے 23 مئی 2024 کے دوران اسلام آباد کا دورہ کیا تاکہ ملک کی مقامی اقتصادی پروگرام کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جاسکے ۔

آئی ایم ایف کی ٹیم نے تمام اہم اقتصادی محاذوں کے متعلقہ اعداد و شمار حاصل کیے اور متعلقہ حکام کو آگاہ کیا کہ آئی ایم ایف کا عملہ 2024-25 میں کس قسم کا بجٹ دیکھنا چاہتا ہے۔

ان حالات میں آئندہ مالی سال 2024-25ء کا بجٹ موجودہ حکومت کے لیے آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک امتحان بن جائے گا۔

Comments

Comments are closed.