پاکستان

جے سی سی اجلاس : توانائی منصوبوں میں چین سے مدد طلب

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت توانائی کے منصوبوں کے لیے چین سے...
شائع May 24, 2024

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت توانائی کے منصوبوں کے لیے چین سے مدد طلب کرلی ۔

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 13 ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے چینی قیادت کے وژن کو سراہتا ہے۔

توانائی شعبے میں ہم نے 8020 میگاواٹ سے زائد پیداواری صلاحیت کے 16 منصوبے مکمل کیے ہیں، اس کے علاوہ کوئلے کی دو کانوں اور 660 کے وی ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) ٹرانسمیشن لائن بھی مکمل کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں کل سرمایہ کاری تقریباً 16 ارب ڈالر ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس وقت 884 میگاواٹ کا ایک ہائیڈرو پاور پراجیکٹ یعنی سوکی کناری زیر تعمیر ہے جس کی لاگت 1.7 ارب ڈالر ہے ، توقع ہے کہ اس سال کے آخر میں اس کا آغاز ہوجائے گا۔

تین پاور پراجیکٹس بشمول دو ہائیڈل یعنی آزاد پتن اور کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، اور ایک کوئلے پر مبنی گوادر پاور پراجیکٹ، جن کی پیداواری صلاحیت 2,100 میگاواٹ ہے اور اس کی لاگت 4 بلین ڈالر سے زائد ہے ،مالیاتی گوشوارے کو کلوز کرنے کے آخری مراحل میں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم چین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ رواں سال ان منصوبوں کو سنگ بنیاد رکھنے میں مدد کرے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ توانائی شعبے میں ایک اہم پیش رفت پاکستان اور چین کے درمیان اتفاق رائے ہے کہ بجلی گھروں کو درآمد ی کوئلے سے مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے لئے تفصیلی مطالعہ کا جائزہ لیا جائے گا۔

اس اسٹریٹجک اقدام سے نہ صرف پاکستان کے درآمدی بل میں کمی آئے گی بلکہ چینی کمپنیوں کو ادائیگیوں میں بھی آسانی ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کول گیسیفیکیشن منصوبے کے ذریعے تھر کے کوئلے کے ذخائر کو گرین انرجی میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انہوں نے کہا کہ 6.7 ارب ڈالر کے 8 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس سال گوادر ہوائی اڈے کو سروس میں دیکھا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت شاہراہ قراقرم کا ایک اہم حصہ تھاکوٹ-رائی کوٹ سیکشن پر فریم ورک معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے ایڈوانس مرحلے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز ایم ایل ون منصوبے کے دوبارہ ترمیم شدہ پی سی ون کی منظوری دے دی گئی ہے جس پر دو مرحلوں میں 6.8 ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ بولی کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں چین کے نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) اور نیشنل ریلوے ایڈمنسٹریشن پر زور دیتا ہوں کہ وہ بولی کے عمل کو فوری طور پر شروع کرنے کی اجازت دیں اور منصوبے کے سنگ بنیاد تک کی ٹائم لائن طے کریں۔

Comments

200 حروف