مارکٹس

اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رحجان، کے ایس ای 100 انڈیکس 76 ہزار پوائنٹس کے قریب بند

بینچ مارک انڈیکس 868.56 پوائنٹس یا 1.16 فیصد اضافے کے ساتھ 75,983.03 پوائنٹس پر بند ہوا۔
شائع May 24, 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے کاروباری روز مثبت رحجان دیکھنے میں آیا ہے کیوں کہ سرمایہ کاروں کیلئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے مثبت پیشرفت کا بیان اور امارات کی جانب سے سرمایہ کاری کا اعلان باعث مسرت ثابت ہوا ہے۔ سرمایہ کاروں کے مثبت ردعمل کی بدولت ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 76 ہزار پوائنٹس کی سطح سے اوپر چلا گیا۔

تاہم کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 868.56 پوائنٹس یا 1.16 فیصد اضافے کے ساتھ 75,983.03 پوائنٹس پر بند ہوا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینک، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، او ایم سی اور ریفائنری سمیت سمیت تمام شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی۔ بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مارکیٹ میں اس مثبت رحجان کو آئی ایم ایف کے اس بیان سے منسوب کیا جاسکتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کی جانب اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

بروکریج ہاؤس نے کہا کہ انڈیکس کے اضافے میں یو بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بل ایل، ایچ یو بی سی اور ای ایف ای آر ٹی نے ڈالا ہے۔ ان اداروں نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 414 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

ہفتہ وار بنیادوں پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا کیونکہ جمعہ کے آخری سیشن کے علاوہ ہفتہ بھر انڈیکس میں بڑے پیمانے پر استحکام دیکھنے میں آیا ہے۔

ایک اہم پیش رفت میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے جمعرات کو پاکستان میں اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے 10 بلین ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا۔

یہ اعلان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔

مزید برآں آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے مشن کے اختتامی بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف نے بھی ایک نئے پروگرام پر اسٹاف لیول معاہدے کی جانب مثبت پیشرفت کی ہے۔

آئی ایم ایف مشن نے نے طویل اور توسیعی فنڈ سہولت پروگرام پر بات چیت کیلئے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کا اختتام 23 مئی کو ہوا۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2023 کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) کی کامیاب تکمیل کے ذریعے حاصل ہونے والے معاشی استحکام کی بنیاد پر آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام نے ایک جامع اقتصادی پالیسی اور اصلاحاتی پروگرام پر اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) تک پہنچنے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے جسے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت مدد فراہم کی جاسکتی ہے۔

پاکستان کا 3 بلین ڈالر کا ایس بی اے گزشتہ ماہ ختم ہوا، لیکن اسلام آباد میں حکام آئی ایم ایف کے ساتھ 24ویں بیل آؤٹ پر عمل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ حکام کو امید ہے کہ اصلاحات معاشی استحکام کی بات کی جائے تو ایک طویل اور بڑا قرض پروگرام پاکستان کو استحکام کی راہ پر گامزن کردے گا۔

جمعرات کو کے ایس ای 100انڈیکس 157.8 پوائنٹس یا 0.21 فیصد اضافے سے 75ہزار کی نفسیاتی حد پر ایک بار پھربحال ہوکر 75,114.47 پوائنٹس پر بندہوا۔

جمعہ کو ایشیائی اسٹاکس گر گئے جب کہ مضبوط امریکی معاشی اعداد و شمار کے باعث ڈالر کی قدر میں بہتری آئی کیونکہ شرح سود زیادہ دیر تک بلند رہنے کے امکان کو تقویت ملی اور فیڈرل ریزرو نے شرحوں میں کمی کا وقت نکالا اور سرمایہ کاروں کو خطرناک اثاثوں سے دور رکھا۔

دریں اثنا امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز کے اختتام پر روپے کی قدر میں 9 پیسے کا اضافہ ہوا اور امریکی ڈالر 278.21 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 758.94 ملین سے کم ہو کر 609.85 ملین ہو گیا۔

تاہم حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 16.71 ارب روپے سے بڑھ کر 23.58 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

کے الیکٹرک لمیٹڈ 130.07 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 50.57 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور دیوان سیمنٹ 28.32 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 383 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 215 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 145 میں کمی جبکہ 23 ​​کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف