پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس بدھ کے کاروبار روز 75 ہزارپوائنٹس سے نیچے کی سطح پر بند ہوا کیوں کہ کاروبار کے اختتام سے کچھ دیر قبل فروخت کے دباؤ رہا جس کے سبب انڈیکس میں 250 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے بدھ کو کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں اور انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 75,513.90 پوائنٹس تک چلا گیا تھا تاہم آخری گھنٹوں میں منافع کے حصول کا غلبہ رہا اور انڈیکس منفی زون میں چلا گیا۔

اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 250.10 پوائنٹس یا 0.33 فیصد کمی کے ساتھ 74,956.67 پوائنٹس پر بند ہوا۔

منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس بینکنگ سیکٹر میں تیزی کی بدولت 123 پوائنٹس کے اضافے پر بند ہوا تھا۔

بروکریج ہاؤس کیپٹل اسٹیک نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج منگل کو حاصل ہونے والے فوائد برقرار رکھنے میں ناکام رہا اور بدھ کو کاروبار کا اختتام منفی انداز میں ہوا۔ انڈیکس دن بھر مثبت زون میں ٹریڈ کرتا رہا تاہم سیشن کے اختتام پر اپنی پوزیشن تیزی سے کھو بیٹھا اور منفی زون میں چلا گیا تاہم پچھلے سیشن کے مقابلے حجم میں اضافہ ہوا۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز نے کہا کہ آج کے مارکیٹ میں انتشار کا وجہ ایسے مثبت محرکات نہ ہونا تھی جس کی بدولت مارکیٹ اختتام تک مثبت زون میں رہ پاتی۔

ٹاپ لائن کے مطابق حکومت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ہونے والی بات چیت اور آئندہ بجٹ میں مزید کفایت شعاری کے اقدامات کی توقع نے سرمایہ کاروں کو بے چین رکھا کیونکہ انہوں نے انڈیکس کے 75,000 کی سطح سے اوپر جانے کے بعد منافع کا انتخاب کیا۔

ایک اہم پیش رفت میں، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان ایرانی گیس تک رسائی کا خواہاں ہے لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ اسلام آباد بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

انہوں ے بدھ کو اسلام آباد میں پاکستان انرجی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف بہت واضح ہے، ہم ایرانی گیس حاصل کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم ایک ایسا طریقہ کار لانا چاہتے ہیں جس کے ذریعے ہمیں کسی پابندی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

دریں اثنا، چینی فرموں نے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کے ساتھ اس توسیع اور اپ گریڈ پروجیکٹ میں تعاون کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے ماتحت ادارے ریفائنری نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس کے مطابق پاکستان کی ریفائننگ صلاحیتوں کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر پی آر ایل کی سینئر مینجمنٹ نے حال ہی میں انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن (ای پی سی) کنٹریکٹرز اور مالیاتی اداروں کے ساتھ رابطے کے لیے چین کا دورہ کیا۔

بدھ کو ایشیائی حصص کی قیمتیں بلند ہوئیں کیونکہ بے چین سرمایہ کاروں نے امید ظاہر کی کہ AI-diva Nvidia امریکہ اور برطانیہ کی شرح سود کے نقطہ نظر پر ماہرانہ نگاہ رکھتے ہوئے توقعات پر پورا اترے گی۔

بدھ کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر میں 8 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی اور امریکی ڈالر 278 رپوے 47 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 462.30 ملین سے بڑھ کر 584.48 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 15.87 ارب روپے سے بڑھ کر 17.71 ارب روپے ہوگئی۔

ہم نیٹ ورک 71.27 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد پیس (پاک) لمیٹڈ 46.64 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور کے الیکٹرک لمیٹڈ 34.48 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 393 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 132 کے بھاؤ میں اضافہ، 236 میں کمی جبکہ 25 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف