پاکستان

رؤف حسن پر حملے کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن پر ہونے والے ”دہشت گرد حملے“ کی تحقیقات...
شائع May 22, 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن پر ہونے والے ”دہشت گرد حملے“ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔

پارٹی نے ایک نجی نیوز چینل کے دفتر کے باہر منگل کو ہونے والے حملے کیخلاف اسلام آباد پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر بھی مسترد کردی.

رؤف حسن پر چار نامعلوم افراد کے گروپ نے حملہ کیا۔

بدھ کو رؤف حسن نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ بار بار کہتے ہیں کہ ہم تمہیں مار ڈالیں گے۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب رؤف حسن انٹرویو دینے کے بعد اسلام آباد کے جی سیون مرکز میں نجی ٹی وی چینل کے دفتر کے باہر کھڑی اپنی کار کی طرف جا رہے تھے۔

تاہم حملے کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ حسن کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حملے کے بعد بیان میں پارٹی نے کہا کہ تشدد کا یہ قابل مذمت عمل آزادی اظہار، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر حملہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے شرمناک ہتھکنڈے رؤف حسن یا پی ٹی آئی کو اپنے مقصد سے نہیں روک سکتے، ہمیں دھمکانے یا خاموش کرنے کی کوششیں ایک منصفانہ اور مساوی معاشرے کے لیے لڑنے کے ہمارے عزم کو مضبوط کرے گی۔

حملے سے قبل منگل کے روز حسن رؤف نے ججوں کے خلاف ”بد نیتی پر مبنی مہم“ چلانے والوں کیلئے ”مینڈیٹ چور اور ان کے ہینڈلرز“ کے الفاظ استعمال کرتے ہوئے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ ان کا بیان خاص طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے لکھے گئے خط کے تناظر میں بھی تھا۔

پی ٹی آئی نے ایف آئی آر مسترد کردی۔

بدھ کو پریس کانفرنس میں موجود اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر میں دہشت گردی کا لفظ نہیں ہے۔

انہوں نے پولیس پر چھیڑ چھاڑ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا یہ (حملہ) قتل کی کوشش اور واضح طور پر دہشتگردی کی کارروائی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے خبردار کیا کہ اگر پارٹی رہنماؤں پر دوبارہ حملہ کیا گیا تو پی ٹی آئی ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔

Comments

200 حروف