نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر ہونے والے حملے کے معاملے میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

یہ بات انہوں نے کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے دورے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ انکوائری کمیٹی ان عوامل اور وجوہات کی تحقیقات کرے گی جن کی وجہ سے حملے ہوئے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ کمیٹی طلباء کی سہولت کے لئے بشکیک میں پاکستانی مشن کے کردار کے بارے میں بھی تحقیقات کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کرغیز حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرے گی اور بشکیک میں تمام نتائج اور پیش رفت کا جائزہ لے گی اور دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

منگل کو کرغزستان پہنچنے کے فوراً بعد وزیر خارجہ اسحق ڈار نے زخمی ہونے والے پاکستانی ٹیکسٹائل ورکر شاہ زیب سے ملنے کے لیے نیشنل اسپتال بشکیک کا دورہ کیا۔

18 مئی کو پاکستانیوں سمیت بین الاقوامی طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ کرغیز پریس کے مطابق یہ معاملہ 13 مئی کو کرغیز طلباء اور مصر کے میڈیکل کے طلباء کے درمیان ہونے والی لڑائی کی ویڈیوز آن لائن شیئر کرنے کی وجہ سے ابھرا۔

حملے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم کو ہدایت کی تھی کہ وہ کرغیزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کے لیے خصوصی طیارے کے حوالے سے تمام ضروری انتظامات کریں۔

19 مئی کو پہلی پرواز کرغزستان سے 180 پاکستانیوں کو لے کر 140 طلباء سمیت لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر اتری۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے سینئر حکام کے ہمراہ طلباء کا استقبال کیا۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

Comments

200 حروف