پاکستان

وفاقی بجٹ: وزیراعظم کا سرمایہ کاروں کیلئے مزید سہولیات کا وعدہ

  • اقتصادی مشاورتی کونسل کا پہلا اجلاس، ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال
شائع May 22, 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجر برادری کو مزید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

منگل کو اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی) کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ملک کی اقتصادی پالیسیوں اور اصلاحات میں معاشی ماہرین اور نجی شعبے سے مشاورت کو کلیدی اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال اب پہلے سے بہتر ہے۔ ہم ملک کی معاشی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کاروبار اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے پہلے دن سے نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گورننس کے ذریعے مہنگائی میں کمی کے اثرات عام آدمی تک پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان حکومتی پالیسیوں پر تاجر برادری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ بجٹ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجر برادری کو مزید سہولیات فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم عام آدمی پر ٹیکس کی شرح کو کم کرکے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ کریں گے، ملکی معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسانوں کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لیے انہیں معیاری بیج اور کھاد بروقت فراہم کی جائے گی۔ حکومت زرعی پیداوار کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے درمیانے اور چھوٹے درجے کی صنعت کو فروغ دے گی۔

وزیراعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لیے پاکستان کے ویزوں کے حصول میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت کی سرمایہ کاری اور کاروبار دوست پالیسیوں کے باعث مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ سٹاک مارکیٹ میں تیزی کی واضح علامت ہے۔ اجلاس کو اقتصادی اشاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں زرعی شعبے میں ترقی کی شرح 6.25 فیصد رہی جو کہ گزشتہ سال 2.27 فیصد تھی، صنعتی شعبے اور سروس سیکٹر میں شرح نمو میں بھی نمایاں اضافہ ہوا.

اجلاس میں بتایا گیا کہ مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر 17 فیصد پر آ گئی ہے اور حکومت اس کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔

اجلاس میں وزیر اعظم کو کونسل ممبران کی جانب سے معاشی بحالی اور مختلف شعبوں کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے ضروری اقدامات پر جامع اور تفصیلی سفارشات تیار کرکے پیش کی جائیں۔

اجلاس میں کونسل ممبران جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر، سلمان احمد اور شہریار چشتی نے شرکت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیر مملکت علی پرویز ملک، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف