ججز کی دوہری شہریت پر پابندی کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بل جمع کرادیا گیا ہے۔

یہ پیشرفت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تنقید کے بعد سامنے آئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت کے الزامات اور بدنیتی پر مبنی مہم کے ایک حصے کے طور پر معزز جج، ان کی اہلیہ اور بچوں کے سفری دستاویزات سمیت جھوٹے اور گھناؤنے الزامات کے ساتھ خفیہ معلومات سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جاتی رہیں جس میں معزز کی جانب سے ٹیکس گوشواروں میں فراہم کردہ ان کی جائیدادوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

آج نیوز کےمطابق قانون ساز نور عالم خان نے آئین کے آرٹیکل 177 (سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری)، 193 (ہائی کورٹ کے ججوں کی تقرری) اور 208 (عدالتوں کے افسران اور ملازمین) میں ترامیم کا مطالبہ کرتے ہوئے بل پیش کیا۔

ترمیمی بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ ججوں کو آئین کے تحت ریاست کے ساتھ وفاداری کو یقینی بنانا ہوگا۔

مجوزہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل ججوں کو اعلیٰ عدلیہ میں جج بننے سے روک دیا جائے گا تاکہ ان کی پاکستان سے وفاداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید برآں، بل میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت دونوں ممالک کے مفادات کے لیے خطرہ ہے، اس کا حوالہ دیتے ہوئے ججوں کو آئین کے ساتھ اپنی وفاداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

Comments

200 حروف