انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کمی واقع ہوئی۔

کاروبار کے اختتام پر روپے کی قدر میں 14 پیسے کی کمی کے بعد ڈالر 278 روپے 4 پیسے پر بند ہوا۔

یاد رہے کہ بدھ کو روپیہ 8 پیسے کی کمی سے 278.26 روپے پر بند ہوا تھا۔

ایک اہم پیش رفت میں سی پی پی اے-جی کے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پاور ڈویژن نے مبینہ طور پر بجلی کے نرخوں میں مزید اضافے یعنی مجموعی لاگت کا 10 فیصد تک اضافہ کرنے اور تبدیل پذیر چارجز میں کمی کرنے کی وزیراعظم سے منظوری حاصل کرلی ہے تاکہ صارفین کے لئے ٹیرف غیر جانبدار رہے، ٹیکسز بجلی کے بلوں کے بجائے متعلقہ شعبوں سے براہ راست وصولی کرنے کے ساتھ ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے این ٹی ڈی سی کو ختم کیا جائیگا۔

عالمی سطح پرڈالر جمعرات کو کئی ماہ کی کم ترین سطح پر چلا گیا ۔ امریکی بنیادی افراط زر تین سالوں میں اپنی سب سے کم سطح پر پہنچ گیا ہے اور خوردہ فروشی ہموار ہوگئی جس نے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں شرح سود میں کمی کی توقعات کو آگے بڑھایا۔

بدھ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مارکیٹ کی توقعات کے مطابق، بنیادی امریکی افراط زر اپریل میں سالانہ 3.6 فیصد تک سست ہو گئی۔

یہ فیڈرل ریزرو کے 2فیصد کے ہدف سے کافی اوپر ہے لیکن چونکہ یہ ایک ماہ قبل 3.8 فیصد سے کم ہو گیا تھا، سرمایہ کاروں نے اسے ستمبر میں یا شاید اس سے بھی پہلے شرح میں کٹوتی کا راستہ کھولنے کے طور پر دیکھا، جیسا کہ نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات کا آغاز ہو رہا ہے۔

امریکی ڈالر انڈیکس نے سال کے لیے اب تک کی سب سے بڑی ایک روزہ شرح میں کمی کی ہے، جس میں 0.75 فیصد کی گراوٹ آئی ہے اور اس کی 200 دن کی موونگ اوسط ہے۔

Comments

200 حروف