اسرائیل کی جانب سے غزہ میں رفح پر حملے کے بعد منگل کو خام تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں ، ادھر حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے لیے مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے جاری ہیں ۔

برینٹ کروڈ ر 23 سینٹ یا 0.28 فیصد اضافے سے 83.56 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت 24 سینٹ یا 0.31 فیصد اضافے سے 78.72 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

آئی جی کے مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا کہ آج صبح تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات میں کچھ رکاوٹوں کی وجہ سے مارکیٹ کے شرکا کو جغرافیائی سیاسی تناؤ کی قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے۔

یپ نے مزید کہا کہ مارکیٹ کے شرکاء آنے والے امریکی خام انونٹریز کے اعداد و شمار کے اجراء کا انتظار کریں گے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے ایک ابتدائی جائزے کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل اور مصنوعات کے ذخیرے میں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں کے مطابق 3 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران خام تیل کی انونٹریز میں اوسطا 1.2 ملین بیرل کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ پیر کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا جس نے پچھلے ہفتے کی گراوٹ کو جزوی طور پرتبدیل کردیا تھا ۔

دونوں معاہدوں میں تین ماہ میں سب سے زیادہ ہفتہ وار نقصان ریکارڈ کیا گیا تھا کیونکہ مارکیٹ نے کمزور امریکی ملازمتوں کے اعداد و شمار اور فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کے ممکنہ وقت پر توجہ مرکوز کی تھی۔

فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے پیر کے روز ثالثوں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن اسرائیل کا کہنا تھا کہ یہ شرائط اس کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی ہیں اور معاہدے پر بات چیت جاری رکھنے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رفح میں حملے کرنے پر زور دیا ہے۔

Comments

200 حروف