پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مندی کا رجحان برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریبا 450 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 444.90 پوائنٹس یا 0.63 فیصد کی کمی سے 70,657.64 پوائنٹس پر بند ہوا۔
جمعرات کو مارکیٹ میں بالعموم آٹوموبائل اسمبلرز، کیمیکل، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا جبکہ او جی ڈی سی، پی او ایل، ھیسکول، پی ایس او، ایس ایس جی سی، ایس ایچ ای ایل اور این بی پی جیسے ہیوی اسٹاکس کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 1.1 ارب ڈالر کے قرض کی قسط جاری کرنے سے سرمایہ کاروں میں جوش و خروش پیدا نہیں ہو سکا کیونکہ پیر کو مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
منگل کے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیاتھا۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 593 پوائنٹس کی کمی سے 71102.55 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم ایک سیشن قبل کے 560.55 ملین سے کم ہو کر 437 ملین رہ گیا۔ حصص کی مالیت بھی گزشتہ سیشن کے 25.73 ارب روپے سے کم ہو کر 19.02 ارب روپے رہ گئی۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ 30.10 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 25.12 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور بی او پنجاب 20.17 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
جمعرات کو 365 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 103 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 234 میں کمی جبکہ 28 میں استحکام رہا۔ بدھ کو یوم مزدور کی تعطیلات کی وجہ سےاسٹاک مارکیٹ بند رہی تھی ۔
ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سال بہ سال کی بنیاد پر 17.3 فیصد رہی جو مارچ کے مقابلے میں کم ہے۔ گزشتہ ماہ یہ 20.7 فیصد تھی۔ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح مں 0.4فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
پی بی ایس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق درآمدات میں نمایاں کمی اور برآمدات میں اضافے کی وجہ سے جولائی تا اپریل کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 18 فیصد کم ہو کر 19.5 ارب ڈالر رہ گیا۔
Comments
Comments are closed.