وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے جمعرات کو کہاہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔
ریڈیوپاکستان کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ نے پہلی بار ٹیکس ٹربیونلز اور ٹیکس کیسز سے متعلق قانون منظور کیا ہے جس سے مقدمات کے حل کے عمل میں تیزی آئے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عدالتوں میں 2700 ارب کے ٹیکس کیسز زیر التوا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے تحت ٹیکس کمشنرز 2 کروڑ روپے تک کے ٹیکس اپیلیں منظور کرسکتے ہیں جبکہ اسے سے زائد کے ٹیکس کیسز ٹریبونلز سنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں حالیہ تبدیلیوں کا مقصد اس کے نظام اور افادیت کو بہتر بنانا ہے اور اس کا اس کے عملے کی تادیبی کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے معاشی منظر نامے کی بحالی میں ایف بی آر کا کلیدی کردار ہے اور اس کی اصلاح بھی وزیراعظم کی جانب سے شعبہ جاتی اصلاحات کے ذریعے اس ادارے کی استعداد کار کو بہتر بنانے کے عزم کا ایک حصہ ہے۔
ایف بی آر کے ری اسٹرکچرنگ پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی نے ایف بی آر کے اصلاحات اور ری اسٹرکچرنگ پلان کی منظوری دے دی ہے۔
جس کے مطابق کسٹمز کو اسمگلنگ اور دیگر عناصر کا سراغ لگانے کے لیے ریونیو اکٹھا کرنے کے طریقہ کار سے الگ کر دیا جائے گا، جبکہ ریونیو کی وصولی ایف بی آر کا اختیار رہے گا۔ ریونیو ڈویژن کی نگرانی میں ایک علیحدہ ان لینڈ ریونیو بورڈ بھی قائم کیا جا سکتا ہے۔
ٹیکس اصلاحات کے پروگرام کے تحت 5 وفاقی سیکرٹریز جن میں فنانس، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، کامرس اور داخلہ شامل ہیں کسٹم بورڈ کے ممبر ہوں گے۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا حالیہ دورہ سعودی عرب کافی کامیاب رہا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی وزراء اور مختلف مالیاتی اداروں کے ساتھ بارہ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں جن میں اقتصادی بحالی اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانے پر توجہ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ان ملاقاتوں کے دوران سعودی وزراء اور تاجروں نے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز نے ایک ماہ کے اندر سعودی ولی عہد سے دو بار ملاقات کی جو کہ ایک اہم پیشرفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بحالی کے لیے جامع روڈ میپ پر بات چیت کے حوالے سے تاجروں اور سرمایہ کاروں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد چند روز میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ روڈ میپ سعودی ولی عہد کی سعودی وزراء کو خصوصی ہدایت پر پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران تیار کیا گیا ہے جس سے پاک سعودی دوستانہ دوطرفہ تعلقات کی نئی راہیں کھلیں گی۔
Comments
Comments are closed.