مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے معاہدے کی امیدوں اور خام تیل کے سب سے بڑے صارف امریکہ میں پیداوار بڑھنے سے بدھ کو خام تیل کی قیمت میں 1 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔

مصری قیادت کی جانب سے بھی دباؤ بڑھائے جانے کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے امکانات قوی ہوگئے ہیں۔ حالاں کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو نے رفح پر حملے کے عزم کا اعلان کر رکھا ہے۔

جولائی کے لیے برینٹ کروڈ کے سودے 95 سینٹ کی کمی سے 85.38 ڈالر فی بیرل پر ہوئے جبکہ جون کیلئے ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کے سودے 1.16 ڈالر کی کمی کے بعد 80.77 ڈالر پر ہوئے۔ دونوں بینچ مارکس میں 1فیصد سے زیادہ کمی ہوئی۔

سیکسو بینک کے اولے ہینسن کاکہناہے کہ خام مارکیٹ پر جنگ بندی کی مسلسل امیدوں کا غلبہ ہے۔

اس کے علاوہ امریکہ میں افراط زر کے سبب شرح سود میں کمی کے امکانات مزید معدوم ہوچکے ہیں۔

امریکی فیڈرل ریزرو حکام بدھ کو اپنی تازہ ترین دو روزہ پالیسی میٹنگ ختم کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ شرح سود مستحکم رہے گی۔

شرح میں کمی اقتصادی ترقی اور ایندھن کی طلب میں اضافے کے طور پر کام کرے گی۔

اے ین زیڈ کے تجزیہ کاروں نے بدھ کو ایک رپورٹ میں کہا کہ مہنگائی کی مسلسل علامات نے خام تیل کی طلب کے بارے میں بھی خدشات کو جنم دیا ہے اور یہ امریکہ میں موسم گرما یعنی ڈرائیونگ سیزن سے پہلے ہوا ہے جہاں اس دوران پٹرول کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوتا ہے۔

امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے حوالے سے مارکیٹ ذرائع کے مطابق 26 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے میں امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں 4.906 ملین بیرل کا اضافہ ہوا، جس نے 1.1 ملین بیرل کی کمی کی توقعات غلط ثابت کردیں۔

منگل کو انرجی انفارمیشن ایڈ منسٹریشن(ای آئی اے) نے کہا کہ فروری میں امریکی پیداوار بڑھ کر 13.15 ملین بیرل یومیہ ہو گئی جو جنوری میں 12.58 ملین تھی اور یہ گزشتہ تین سالوں میں کے دوران بڑا اضافہ ہے۔

Comments

200 حروف