ماری پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ماری) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اپنی ذیلی کمپنی ماری مائننگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ایم ایم سی ) میں 2.5 ارب روپے تک کی سرمایہ کاری کی منظوری دیدی ۔

اس پیشرفت کےک حوالے سے کمپنی نے پیر کو اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس کے ذریعے آگاہ کیا۔

ماری کی جانب سے سرمایہ کاری دو سال کے عرصے میں قسطوں پر کی جائے گی ۔

ایک دوسرے نوٹس میں کمپنی نے 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والے تین ماہ کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا۔

کمپنی نے زائد فروخت کے باوجود 14.12 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو 14 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے ۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 26 اپریل کو ہونے والی میٹنگ میں 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والی مدت کے لیے کمپنی کی مالی کارکردگی کا جائزہ لیا تھا ۔

کمپنی کی فی حصص آمدنی 105.88 روپے رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 123.16 روپے تھی۔

ماری کی خالص فروخت 28 فیصد بڑھ کر 48.25 ارب روپے ہوگئی ۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 37.84 ارب روپے تھی ۔

فروخت کی لاگت (بشمول رائلٹی، آپریٹنگ ، انتظامی اخراجات) 17.3 ارب روپے تک پہنچ گئی جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 11.32 ارب روپے تھی ۔

اس مدت میں ماری نے اپنی تلاش اور متوقع اخراجات میں 307 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا جو گزشتہ مالی سال کے 3.82 ارب روپے کے مقابلے میں 15.53 ارب روپے رہا۔

ماری کا مجموعی منافع 35 فیصد کی کمی سے 13.52 ارب روہے رہا جو گزشتہ سال 20.63 ارب روپے تھا۔

کمپنی کی قبل از ٹیکس آمدنی میں 38 فیصد کی کمی دیکھی گئی جو گزشتہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں 24.65 ارب روپے کے مقابلے میں 15.4 ارب روپے رہی۔

اس عرصے کے دوران کمپنی نے میوند ایکس-1 (بلاک-28، بلوچستان) اور شیوا-2 (وزیرستان بلاک، کے پی) میں گیس کی دو دریافتیں کیں۔

بیان میں کہا گیا کہ جھم ایسٹ ایکس-1 (پی پی ایل سے چلنے والے شاہ بندر بلاک، سندھ) میں بھی گیس کی دریافت ہوئی۔

Comments

Comments are closed.