غزہ میں ملبہ صاف کرنے میں 14 سال لگ سکتے ہیں، اقوام متحدہ عہدیدار

اسرائیلی فوج نے غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے، 37 ملین ٹن ملبہ بکھرا پڑا ہے، عہدیدار کی بریفنگ
شائع April 26, 2024

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے میں 14 سال لگ سکتے ہیں۔ اس ملبے میں نہ پھٹنے والے باردوی آلات بھی شامل ہیں۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے جمعے کو بتائی۔

اسرائیلی فوج نے چڑھائی کرکے 2.3 ملین شہریوں پر مشتمل چھوٹے سے ساحلی شہر غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے۔ بمباری کے نتیجے میں غزہ کے بیشتر شہری بے گھر ہوچکے ہیں جب کہ وہ بھوک اور امراض کے خطرات سے بھی دو چار ہیں۔

اقوام متحدہ کی مائن ایکشن سروس (یو این ایم اے ایس) کے سینئر افسر پہر لودھمار نے جنیوا میں ایک بریفنگ میں بتایا کہ اسرائیلی جارحیت کے سبب گنجان آباد علاقوں میں اندازاً 37 ملین ٹن ملبہ بکھرا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ غزہ میں نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کی صحیح تعداد کا تعین کرنا ممکن ہے، تاہم یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ تباہ شدہ عمارتوں سمیت تمام ملبے کو صاف کرنے میں بعض حالات میں 14 سال لگ سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر زمینی خدمات کے لیے استعمال ہونے والے گولہ بارود میں کم از کم 10 فیصد کی شرح سے خرابی ہوتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا ہم 14 سال میں کم و بیش 100 ٹرکوں کے ساتھ ملبہ ہٹانے کی بات کررہے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی فوجی کارروائی میں کم از کم 34,305 فلسطینی شہید اور 77,293 زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ میں اموات کی تعداد کے ساتھ ساتھ تباہی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، اسرائیل کا مقصد رفح میں مکمل فوجی آپریشن شروع کرنا ہے، جہاں تقریباً 1.5 ملین فلسطینیوں نے جنوبی غزہ منتقل ہونے کے بعد پناہ لے رکھی ہے۔

Comments

200 حروف