پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعے کے کاروباری روز بھی تیزی کا رحجان برقرار رہا اور اس کے بینچ مارک کے ایس ای100 انڈیکس میں ایک فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
شام 4:30 بجے کے ایس ای 100 انڈیکس 771.34 پوائنٹس یا 1 فیصد سے زائد اضافے کے بعد 72,742.74 پوائنٹس کی سطح پر رہا۔ آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیز اور ریفائنری سیکٹر سمیت تمام شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی، جبکہ انڈیکس کے ہیوی اسٹاکس بشمول ڈی جی کے سی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور ماری مثبت زون میں رہے۔
ماہرین نے کاروبار میں تیزی کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے پیر کو مانیٹری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) کے اجلاس میں شرح سود میں ممکنہ کمی کے اعلان سے منسوب کیا۔ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ پیر کو نئی مانیٹری پالیسی میں سود کی شرح کم کی جائے گی۔
اسٹیٹ بینک پیر کو پریس ریلیز کے ذریعے مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ جاری کرے گا۔
پاکستان نے بنیادی شرح سود آخری بار جون میں بڑھائی تھی، اس کا مقصد افراط زر کے مسلسل دباؤ کا مقابلہ کرنا تھا جبکہ یہ بیل آؤٹ پروگرام دینے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی شامل تھا۔
پیر کو اسٹیٹ بینک کی پالیسی جاری ہونے کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جو آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی آخری قسط ہے۔
مارکیٹ ماہرین کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا بورڈ آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے گا، جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جمعرات کے کاروباری روز مثبت انداز میں آغاز کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس واپس نیچے کی جانب گامزن ہوگیا تھا۔ اس کی وجہ سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع حاصل کرنے کی کوشش تھی جس کے سبب 100 انڈیکس 72,000 سے 71,971.40 کی سطح پر آ گیا تھا۔
Comments
Comments are closed.