پاکستان

حکومت نے امریکا کو دو ائربیس دے دیے ، عمرایوب کا دعویٰ

اپوزیشن لیڈرعمرایوب خان نے قومی اسمبلی میں چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے امریکا کو دو ائربیس...
شائع April 26, 2024

اپوزیشن لیڈرعمرایوب خان نے قومی اسمبلی میں چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے امریکا کو دو ائربیس دے دیے ہیں۔

قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ یہ واضح کیا جائے کہ آیا یہ ائربیس موجودہ حکومت نے امریکا کو دیے ہیں یا سابق نگراں حکومت نے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کافی تشویشناک ہے اور حکومت کو ایوان کو بریف کرنا چاہیے کہ [امریکا کو] ائر بیس دینے کا فیصلہ کس نے کیا۔

اطلاعات ہیں کہ موجودہ حکومت نے افغانستان اور ایران کی سرحدوں کے قریب بلوچستان میں دو ائربیس امریکا کے حوالے کردیے ہیں۔

کارروائی کے آغاز پر اپوزیشن لیڈر نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی لاہور میں پریڈ میں پولیس کی وردی پہننے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب اسکول کے بچے مسلح افواج سے اپنی محبت کا اظہار کرنے کے لیے پولیس یا ملٹری یونیفارم پہنا کرتے تھے لیکن آج ہمیں اس ملک میں کیا ملا ہے کہ ایک وزیراعلیٰ پولیس یونیفارم پہن رہا ہے جو کہ ایک مذاق ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے لطیفے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں کیونکہ یہ پوری دنیا کے سامنے ملک کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

ایوب نے نوٹس لینے کے لیے مختلف وزارتوں سے تعلق رکھنے والے سرکاری افسران کی موجودگی کو یقینی نہ بنانے پر بھی حکومت پر سخت تنقید کی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ تو بیوروکریسی اور نہ ہی حکومت ایوان کی کارروائی کو کوئی اہمیت دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو غیر ملکی فنڈز ملک کو ملنا چاہیے تھے وہ نہ حکومت کو دیئے گئے اور نہ ہی کوئی بیرونی ملک اس کی معاشی مدد کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت بانڈز جاری نہیں کر سکی جس کے نتیجے میں مقامی مارکیٹ سے قرضہ لیا جائے گا جو کہ نوٹ چھاپنے کے مترادف ہے جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔

وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔

نکہت شکیل خان اور دیگر کی جانب سے پیش کیے گئے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان (NAP) کا جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ اس لعنت سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

تارڑ نے کہا کہ سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے حکومت انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز (IBOs) پر بھی توجہ دے رہی ہے۔

وزیر نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی استعداد کار بڑھانے کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کو بھی مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو کراچی میں جرائم اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے سیف سٹی نیٹ ورک لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی جانب سے ایک اور توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ کسی فرد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)، عبوری قومی شناختی فہرست (پی این آئی ایل) یا اسٹاپ لسٹ میں تفتیشی ایجنسیوں کی درخواست پر مناسب طریقہ کار کے بعد ڈالا جاتا ہے۔

وزیر نے کہا کہ ان فہرستوں میں کسی کو رکن پارلیمنٹ ہونے کی وجہ سے نہیں رکھا جاتا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف