مارکٹس

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 74 ملین ڈالر کی کمی

ہفتہ وار بنیادوں پر کمی کے بعد مجموعی ذخائر 7.981 ارب ڈالر رہ گئے
شائع April 25, 2024

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ہفتہ وار بنیادوں پر 74 ملین ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ یہ بات جمعرات کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتائی گئی ہے جس کے مطابق مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذخائر کمی کے بعد 19 اپریل تک 7.981 ارب ڈالر رہے۔

پاکستان کے پاس کل مائع غیر ملکی ذخائر 13.28 بلین ڈالر ہیں۔ کمرشل بینکوں کے پاس موجود ٹھوس غیر ملکی ذخائر 5.299 بلین ڈالر رہے۔

مرکزی بینک نے زرمبادلہ ذخائر میں کمی کی وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کو بتایا۔

بیان کے مطابق بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے سبب 19 اپریل 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر 74 ملین ڈالر کم ہوکر 7,981.2 ملین امریکی ڈالر رہ گئے۔

گزشتہ ہفتے پاکستان کے مرکزی بینک کے ذخائر میں 14.4 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا۔

پاکستان کی جانب سے میچورڈ بین الاقوامی بانڈز کی مد میں ایک ارب ڈالر کی ادائیگی کے باوجود بھی ذخائر 8 ارب ڈالر سے اوپر رہے تھے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ایک بیان میں کہا کہ بیرونی کھاتوں میں معیاری بہتری کی بدولت مرکزی بینک رواں ماہ ایک ارب ڈالر یورو بانڈز کی مد میں ادا کرنے کے باوجود اپنے زرمبادلہ کے ذخائر جوکہ جنوری 2023 میں 3.1 بلین ڈالر تھے تقریباً 8 بلین ڈالر تک لے جانے میں کامیاب رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک طویل المدتی قرض پروگرام پر دستخط کرنے کے لیے پر امید ہے، جس سے معیشت کے دیرینہ مسائل سے نمٹنے کے لیے اضافی بیرونی فنانسنگ اور بنیادی اصلاحات میں مدد ملے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان کو موجودہ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کی آخری قسط میں 1.1 بلین ڈالر ملنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف نے بدھ کو کہا کہ اس کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا جس میں پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Comments

Comments are closed.