امریکا کی سابق وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک پروڈکشن پر کام کرنے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا کرنے کے بعد تعلیمی رضاکار اور پروڈیوسر ملالہ یوسف زئی نے اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کردیا۔
ملالہ یوسف زئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر لکھا کہ میں آج بات کرنا چاہتی تھی کیونکہ میں چاہتی ہوں کہ غزہ کے لوگوں کے لیے میری حمایت کے بارے میں کوئی الجھن پیدا نہ ہو۔
ہم سب نے چھ ماہ سے زائد عرصے سے فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل مظالم کوغصے اور مایوسی کے ساتھ دیکھا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اس ہفتے غزہ کے ناصر اور الشفاء اسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کی خبریں فلسطینیوں کو درپیش ہولناکیوں کی ایک اور یاد دہانی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں نسل کشی کے خلاف کارروائی کرنے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔
2014 میں امن کا نوبل انعام جیتنے والی ملالہ یوسف زئی اس وقت کڑی تنقید کی زد میں آئیں جب انہوں نے براڈوے میوزیکل ’SUFFS‘ کا افتتاح کیا تھا جسے انہوں نے سابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر لوگوں نے فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کسی ایسے شخص کے ساتھ تعاون کرنے پرجس نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی کھل کر حمایت کی ہے اور ساتھ ہی شمالی پاکستان میں ماورائے عدالت قتل بھی کیا ہو ملالہ کو بکاو مال قراردیا ۔
تاہم اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتی رہیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی اور نجی طور پر، میں عالمی رہنماؤں سے جنگ بندی کے لیے زور دینے اور فوری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کہتی رہوں گی۔
میں بے گناہ شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف کھڑی ہوں، غزہ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑی ہوں جن کی آوازوں اور مطالبات کو سنا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ملالہ فلسطینیوں کی حمایت پر تنقید کی زد میں آئیں۔
پچھلے سال ملالہ کو غزہ پر حملے کے بعد اسرائیل کی کھلے عام مذمت نہ کرنے پر ”منافق“ کہا گیا تھا۔
بعدازاں ملالہ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں بتایا گیا کہ وہ غزہ میں ہونے والی بمباری سے کس طرح خوف زدہ تھی اور فلسطینیوں کے لیے 3 لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔
Comments
Comments are closed.