مارکٹس

ایس بے اے: آخری قسط پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اپرہل کو ہوگا

منظوری سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر ملنے کی راہ ہموار ہوجائے گی
شائع April 24, 2024

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا جس میں پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ فنڈنگ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کی آخری قسط ہوگی، جو اس ماہ ختم ہو جائے گی۔

پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے طویل المدتی اور بڑے قرض پروگرام کیلئے بھی معاہدہے کا خواہشمند ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسلام آباد جولائی کے اوائل تک نئے پروگرام پر عملے کی سطح کا معاہدہ حاصل کر سکتا ہے۔

اسلام آباد کا کہنا ہے کہ وہ میکرو اکنامک استحکام اور دیرینہ اور مشکل ڈھانچہ جاتی اصلاحات کیلئے کم ازکم کم تین سالہ قرض پروگرام چاہتا ہے، تاہم وزیر خزانہ نے قرض کا حجم بتانے سے گریز کیا ہے۔ پاکستان نے نئے پروگرام کیلئے باضابطہ درخواست دینی ہے تاہم شہباز شریف حکومت اور آئی ایم ایف پہلے سے ہی بات چیت میں مصروف ہیں۔

اگر معاہدہ ہوجاتا ہے تو یہ پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کا 24 واں بیل آؤٹ پیکیج ہوگا۔

350 بلین ڈالر کی معیشت رکھنے والے ملک پاکستان کو ادائیگیوں کے ایک دائمی توازن کے بحران کا سامنا ہے، جس میں اگلے مالی سال کے دوران تقریباً 24 بلین ڈالر قرض اور سود کی ادائیگی کے لیے ہیں جو کہ اس کے مرکزی بینک کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر سے تین گنا زیادہ ہے۔

پاکستان کی وزارت خزانہ کو توقع ہے کہ جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال میں معیشت کی شرح نمو 2.6 فیصد رہے گی، جبکہ اوسط افراط زر 24 فیصد رہنے کی توقع ہے، جو مالی سال 2023/2024 میں 29.2 فیصد سے کم ہو گی۔ مہنگائی گزشتہ مئی میں 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

Comments

200 حروف