پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کو 31 مارچ 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 1.24 ارب روپے کا بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔ یہ نقصان ادارے کو زائد لاگت اور کم آمدنی کی وجہ سے ہوا ۔ واضح رہے کہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کا ذیلی ادارہ ہے۔
گزشتہ سال اسی عرصے میں پی آر ایل نے 1.77 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا تھا۔
بدھ کو اسٹاک ایکسچینج کے نوٹس کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 23 اپریل کو کمپنی کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی اور صفر ڈیوڈنڈ کی سفارش کی۔
تیسری سہ ماہ میں کمپنی کا فی حصص خسارہ 1.97 روپے ریکارڈ کیا گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے ای پی ایس کے 2.81 روپے کے مقابلے میں تھا۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ٹھیکوں سے ریفائنری کی آمدنی 17 فیصد کم ہوکر 49.45 ارب روپے ہوگئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 59.55 ارب روپے تھی ۔
نتیجتاً کمپنی کوتیسری سہ ماہی میں559.1 ملین روپے کا نقصان ہوا جب کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.46 ارب روپے کا منافع ہوا تھا۔
مستحکم بنیادوں پر دیگر آمدنی 95 فیصد بڑھ کر 1.12 ارب روپے ہوگئی۔
تاہم کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات 240 فیصد بڑھ کر1.69 بلین روپے تک بڑھ گئے۔
نتیجتاً پی آر ایل کو 1.13 بلین روپے کا آپریٹنگ نقصان برداشت کرنا پڑا۔
ریفائنری آپریشنز سے کمپنی کا قبل از ٹیکس خسارہ 2.11 ارب روپے رہا۔
تاہم تین ماہ کے نقصان کے باوجود پی آرایل نے جاری مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں 5.27 بلین روپے کا منافع کمایا۔
Comments
Comments are closed.