عالمی منڈی میں منگل کو ابتدائی سیشن میں کچھ وقت کیلئے تیل کی قیمتیں بڑھنے کے بعد دوبارہ گر گئیں۔ اس اتار چڑھاؤ کی وجوہات یورپ کے باہر سے مضبوط معاشی اعدادوشمار جبکہ مارکیٹ کی جانب سے ایرانی تیل کی برآمدات پرممکنہ نئی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لینا ہیں۔

عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ آئل 51 سینٹ یا 0.6 فیصد کمی کے ساتھ 86.49 ڈالر فی بیرل پر، جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 56 سینٹ یا 0.7 فیصد گر کر 81.34 ڈالر فی بیرل پر آ گئے۔

اس سے قبل دونوں بینچ مارکس اس اعدادو شمار کے بعد ایک ڈالر تک پہنچ گئے تھے، جس میں بتایا گیا تھا کہ یورو زون میں مجموعی کاروباری سرگرمی اس ماہ تقریباً ایک سال کے دوران اپنی تیز ترین رفتار سے پھیلی ہے، جس کی بنیادی وجہ بلاک کی غالب سروس انڈسٹری میں حوصلہ افزا ریکوری ہے۔

دریں اثنا، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے پیر کو اصولی طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ تہران کی جانب سے رواں ماہ اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کے بعد ایران پر پابندیوں میں توسیع کی جائے۔

امریکی سینیٹ ایک غیر ملکی امدادی پیکج پر غور شروع کرے گی جس میں ایران کی تیل کی برآمدات پر پابندیاں شامل ہیں جو کہ بحری جہازوں، بندرگاہوں اور ایرانی تیل کو پروسیس کرنے والی ریفائنریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

Comments

200 حروف