پاکستان

جون تک زرمبادلہ ذخائر 9 سے 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے ، وزیر خزانہ

  • مہنگائی پر قابو پانے، کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں ،محمد اورنگزیب
شائع April 23, 2024

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ جون تک زرمبادلہ ذخائر 9 سے10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

1 ارب ڈالر کے بانڈ کی ادائیگی کے باوجود مرکزی بینک کے پاس اس وقت 8 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔

7ویں لیڈرز ان اسلامک بزنس سمٹ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ وہ جون جولائی تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے تک پہنچنے کی توقع کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو مستحکم کرنے اور ترقی کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے بھرپوراقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے کے آخر تک آئی ایم ایف سے حتمی قسط آنے کے بعد ہمارے زرمبادلہ ذخائر 9 ارب ڈالر سے بڑھ جائیں گے اور جون کے آخر تک ذخائر 9 سے 10 ارب ڈالر کے درمیان ہوں گے جو دو ماہ کی درآمد کیلئے کافی ہیں۔

وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام کے منفی تاثر کو مسترد کرتے ہوئے اسے پاکستان کا پروگرام قرار دیا۔

آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کے بارے میں وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ واشنگٹن میں بڑے اور طویل المیعاد پروگرام پر بات چیت مثبت رہی ۔

آئی ایم ایف کی ٹیم مئی کے وسط میں پاکستان آئے گی جبکہ اسٹاف لیول معاہدہ جون یا جولائی میں ہونے کا امکان ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف مقاصد پورا کرنے کا ذریعہ ہے ، اگر ہم پروگرام میں کوئی رکاوٹ نہیں چاہتے ہیں تو ہمیں مارکیٹ کی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی میں 2.6 فیصد اضافہ متوقع ہے جب کہ افراط زر کی شرح 24 فیصد رہنے کی توقع ہے ۔ پاکستان کی اقتصادی ترقی کے بارے میں ان کی توقع آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی جانب سے مقرر کردہ توقعات سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی کے دباؤ پر قابو پانے اور معاشرے کے کمزور طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور مالیاتی خسارے کو قابو میں رکھنے کا ہدف رکھا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ فعال حکومتی اقدامات اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ بہتر ہم آہنگی کی وجہ سے معاشی نقطہ نظر مثبت ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ بمپر فصلوں کی وجہ سے ہماری زرعی جی ڈی پی 5 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے جو کہ ترقی کا اہم لیور ہے۔

ایکویٹیز پرمحمد اورنگزیب نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ بلندی کی جانب گامزن ہےاور ہم اب مارکیٹ میں غیر ملکی خریداری بھی دیکھی جارہی ہے جو کہ ایک اچھی علامت ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک صحیح سمت میں گامزن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف قرض پروگرام میں ہوں تو کوئی پلان بی نہیں ہوتا ہے۔

واشنگٹن ڈی سی کے اپنے حالیہ دورے کے بارے میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی اداروں نے نئے پروگرام کیلئے ضروری اقدامات کرنے پر پاکستان کی تعریف کی ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ٹیکس نادہندگان اور کم ٹیکس دینے والے شعبوں کو نیٹ میں لانے کیلئے صوبوں کے ساتھ تعاون کرے گی تاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح آئندہ تین چار سالوں میں 13 سے 14 فیصد تک لے جائیں ۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ہم نجکاری کو تیز کرنا چاہتے ہیں۔

Comments

Comments are closed.