پاکستان

ایرانی صدر 3 روزہ دورے پر پیر کو پاکستان پہنچیں گے، دفترخارجہ

عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا
شائع April 21, 2024

دفتر خارجہ نے اتوار کو تصدیق کی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اپنی 3 روزہ سرکاری دورے پر پیر کو پاکستان پہنچیں گے۔ ان کا دورہ22 سے 24 اپریل تک ہوگا۔

دفترخارجہ نے بتایا کہ فروری 2024 میں عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایرانی صدر کے ساتھ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطح وفد بھی ہوگا جس میں وزیر خارجہ اور کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور ایک بڑا تجارتی وفد بھی شامل ہیں۔

دورے کے دوران ابراہیم رئیسی صدر مملکت ، وزیراعظم ، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کریں گے۔ وہ لاہور اور کراچی کے دورے بھی کریں گے جہاں ان کی صوبائی قیادتوں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’دونوں فریقین کے پاس پاکستان ۔ ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور تجارت، رابطے، توانائی، زراعت، اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا۔ یان میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک کی قیادتیں علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بھی بات کریں گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تاریخی، ثقافتی اور مذہبی دوطرفہ تعلقات ہیں، یہ دورہ پاکستان ۔ ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ پیشرفت دونوں ممالک کے درمیان جھڑپ کے مہینوں بعد ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ 16 جنوری کو حیرت انگیز طور پر ایران نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں میزائل حملے کیے، اور دعویٰ کیا کہ اس نے ایران مخالف باغی گروپ جیش العدل کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود میں حملے کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں دو معصوم بچے ہلاک اور تین بچیاں زخمی ہوئیں۔

جواب میں پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف ٹارگٹڈ اور مطلوبہ ہدف کے عین کے مطابق فوجی حملے شروع کیے۔

دفتر خارجہ نے اس وقت ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ’مارگ بار سرمچار‘ کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

تاہم دونوں ممالک نے جلد ہی کشیدہ صورتحال کو کم کرنے اور تعلقات کو معمول پر لانے پر اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان ایک ایسے اہم وقت پر آیا ہے جب غزہ جنگ کے باعث مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔

Comments

Comments are closed.