تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس فائز عیسیٰ کو بھیجے گئے خط میں ان پر آئینی بالاستی کو برقرار رکھنے اور ناقص حکمرانی سے متعلق غیر فعال ہونے کاالزام لگادیا۔

آج نیوز کے مطابق چیف جسٹس کو لکھے گئے چار صفحات پر مشتمل خط میں انہوں نے لکھا کہ آپ اور سپریم کورٹ نے اہمیت کے حامل مذکورہ معاملات میں سے ہر ایک پر عمل نہیں کیا تو یہ اس آئینی بحران کو بڑھا دے گا جس کا یہ ملک پہلے ہی سامنا کر رہا ہے اور اسے کھائی کےقریب لا کھڑا کردے گا۔

انہوں نے سات معاملات پر روشنی ڈالی، جن میں سے کچھ پہلے ہی سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کا موضوع ہیں۔

تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسے معاملات اب تک بے سود رہے ہیں۔

ایکس پر پوسٹ میں سابق وزیر اعظم کے آفیشل اکاؤنٹ نے خط کی تصاویر جاری کیں۔

جیل میں قید پی ٹی آئی کےبانی نے گزشتہ سال بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایک خط لکھا تھا، جس میں چیف جسٹس سے پارٹی کے بنیادی حقوق کا دفاع کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

انہوں نے 30 نومبر 2023 کو لکھے گئے سات صفحات پر مشتمل خط میں سپریم کورٹ سے اپنی پارٹی کے آئینی طور پر “آزادی، وابستگی، جلسوں اوراظہار رائے “ کے تحفظ کے لیے درخواست کی تھی۔

سابق وزیراعظم نے سب سے پہلے حالیہ خط میں اپنے مخالف نواز شریف کے خلاف کرپشن کا مقدمہ اٹھایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹرز نے 25 میں سے 15 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے باوجود احتساب عدالت کو مسلم لیگ (ن) کے قائد کو کلین چٹ دینے کی تجویز دی تھی۔

Comments

Comments are closed.